اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ایک نمائندہ حکومت بنانا طالبان کی کوشش بھی ہے اور خواہش بھی، امید ہے کہ وہ اس میں کامیاب ہو جائیں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ماضی میں طالبان کو تنہا کرنے کا خمیازہ پوری دنیا نے بھگتا، دنیا دیکھ رہی ہے کہ طالبان اپنے کہے پر کتنا عمل کرتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ دنیا طالبان کے ساتھ روابط استوار کرے تو بہتری کے امکانات پیدا ہو سکتے ہیں۔
امریکا نے پیر کی شب کو 31 اگست کی ڈیڈلائن ختم ہونے سے قبل ہی افغانستان سے اپنا انخلا مکمل کر لیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں طالبان نے کہا تھا کہ 31 اگست تک امریکا اپنا انخلا مکمل کرے اور اگر 31 اگست کے بعد بھی امریکی فوجی افغانستان میں موجود رہتے ہیں تو اسے قبضے میں توسیع سمجھا جائے گا اور نتائج کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے۔
طالبان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب تک ایک بھی امریکی فوجی افغانستان میں موجود ہے حکومت کا اعلان کریں گے نہ کابینہ تشکیل دیں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی 31 اگست تک امریکی فوج کا افغانستان سے انخلا مکمل ہونے کی اُمید ظاہر کی تھی اور اب امریکا نے افغانستان سے انخلا ڈیڈلائن سے قبل ہی مکمل کیا اور اس انخلا کو بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔