کارڈف: ویلز کے شہر سوان سی میں ڈیوڈ ہیمسن نامی 51 سالہ شہری کو بار بار، بلاوجہ اور خاموشی سے ٹریفک جام کرنے کے ’جرم‘ میں ساڑھے تین سال کی سزا سنا دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، یہ عجیب و غریب شہری پچھلے سات سال میں سیکڑوں مرتبہ سوان سی شہر کے مرکزی پولیس اسٹیشن کے بالکل سامنے والی سڑک پر بیچوں بیچ کھڑا ہو کر ٹریفک جام کرچکا ہے۔
پولیس اور مقامی انتظامیہ نے اسے بار بار تنبیہ کی جبکہ ٹریفک جام کرنے کی پاداش میں وہ 9 مرتبہ جیل کی ہوا بھی کھا چکا ہے۔ پچھلے سال اپنی تین سالہ قید مکمل کرنے کے بعد وہ ایک بار پھر اسی سڑک پر چلتی گاڑیوں کے درمیان آ کر کھڑا ہوگیا جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہونے لگا۔ اس حرکت پر سوان سی پولیس نے اسے ایک بار پھر گرفتار کرلیا۔
یہ گونگا بہرہ نہیں لیکن پھر بھی زیادہ بات چیت نہیں کرتا۔ اس سے جب بھی پوچھا گیا کہ وہ بار بار ٹریفک کیوں جام کرتا ہے تو اس نے کبھی کوئی جواب نہیں دیا۔
ہیمسن کی تازہ ترین گرفتاری کے بعد عدالت نے حکم دیا کہ نفسیاتی ماہرین سے اس کا معائنہ کروایا جائے اور یہ معلوم کیا جائے کہ آخر اس کے ساتھ کیا مسئلہ ہے جو وہ بار بار سڑک کے درمیان کھڑا ہو کر ٹریفک جام کردیتا ہے۔
تقریباً ڈیڑھ ماہ کی سرتوڑ کوشش کے باوجود، نفسیاتی ڈاکٹر بھی ہیمسٹن سے یہ معلوم کرنے میں ناکام رہے۔
گزشتہ روز اسے ساڑھے تین سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے، لیکن اب بھی کوئی نہیں جانتا کہ آخر وہ کس نیت، کس ارادے اور کس مقصد کے تحت بار بار ٹریفک جام کی وجہ بنتا ہے۔