کابل (اصل میڈیا ڈیسک) طالبان کے دوحہ میں سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ چین نے افغانستان میں اپنا سفارت خانہ کھلا رکھنے اور مالی امداد بڑھانے کا وعدہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے افغانستان میں ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اطالوی اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ ملک کی معیشت کی بہتری اور تعمیر و ترقی کی جنگ چین کی مدد سے لڑیں گے۔ چین ہمارا اہم شراکت دار ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے چین کے سلک روڈ منصوبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں بہترین تانبے کی کانیں اور اہم معدنیات ہیں جنہیں چین کی مدد سے جدید اور قابل استعمال بنایا جاسکتا ہے اس کے علاوہ چین کے ذریعے ہی ہم دنیا بھر کی مارکٹس تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ ادھر طالبان کے قطر میں ترجمان سہیل شاہین نے اپنی ٹوئٹ کے ذریعے بتایا کہ دوحہ میں سیاسی دفتر کے رکن عبدالسلام حنفی نے چین کے نائب وزیر خارجہ وو جیانگ ہاؤ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : کشمیر سمیت کہیں بھی مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کرنے کا حق ہے، طالبان ترجمان
ترجمان سہیل شاہین کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو میں چین کے نائب وزیر خارجہ وو جیانگ ہاؤ نے افغانستان میں اپنا سفارت خانہ کھلا رکھنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن و سلامتی میں افغانستان اہم کردار ادا کرسکتا ہے اور ماضی سے قطع نظر اب ہمارے تعلقات مضبوط ہوں گے۔
ترجمان سہیل شاہین نے مزید کہا کہ چین نے جنگ سے متاثرہ افراد کی انسانیت ہمدردی کی بنیاد پر مالی امداد میں اضافے اور اپنی کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے دی جانی والی امداد جاری رکھنے کا بھی یقین دلایا ہے۔
ترجمان طالبان سہیل شاہین کے اس دعوے کی چین نے تردید یا تصدیق نہیں کی ہے اور نہ ہی چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے طالبان کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو سے متعلق کوئی اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔