غزہ (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیل نے پیر کی رات کو غزہ پر فضائی حملے کیے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ حملے حماس کی طرف سے اسرائیلی علاقے میں بھیجے جانے والے آتشی غباروں کے خلاف جوابی کارروائی کے طورپر کیے گئے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں حماس پر الزام لگایا کہ اس نے اپنے کنٹرول والے علاقے غزہ سے اسرائیلی علاقے میں آتشی غباروں سے حملے کیے تھے۔ ان حملوں کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے حماس کی مختلف تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے،”گزشتہ رات آئی ڈی ایف جنگی جہازوں نے خان یونس میں حماس کے راکٹ تیار رکنے والے ایک کارخانے نیز حماس کے ایک فوجی کمپاونڈ کو نشانہ بنایا۔”
بیان میں مزید کہا گیا ہے،”یہ حملے اسرائیلی علاقے میں حماس کی جانب سے آتشی غبارے بھیجنے کے خلاف جوابی کارروائی کے طور پر کیے گئے۔”
تیرہ برسوں میں غزہ کی چار جنگیں، اثرات کیا اور نقصانات کتنے؟
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں توپ کے گولے بھی داغے۔
فلسطینی علاقے کے ایک طبی ذرائع کے مطابق اس کارروائی میں کوئی ہلاک نہیں ہوا۔
قبل ازیں اسرائیل کے فائر ڈپارٹمنٹ نے کہا تھا کہ آتشی غباروں کی وجہ سے غزہ پٹی کے قریب اسرائیلی علاقے میں تین مقامات پر جھاڑیوں میں آگ لگ گئی۔
یہ فضائی حملے ایسے وقت کیے گئے ہیں جب چھ فلسطینی انتہائی سکیورٹی والے ایک اسرائیلی جیل سے سرنگ بناکر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے
غزہ سے عسکریت پسندوں کی جانب سے اسرائیلی علاقے میں آتشی غبارے بھیجنا ایک عام بات ہے۔ دوسری طرف اسرائیل ان آتشی غباروں کا جواب بالعموم فضائی حملوں کے ذریعہ دیتا ہے۔
پیر کے روز یہ فضائی حملے ایسے وقت کیے گئے ہیں جب چھ فلسطینی انتہائی سکیورٹی والے ایک اسرائیلی جیل سے سرنگ بناکر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ اسرائیل نے انہیں گرفتار کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم شروع کر دی ہے۔
خیال رہے کہ مئی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان گیارہ دنوں تک جنگ ہوتی رہی تھی جو حالیہ برسوں میں فریقین کے جانب سے شدید ترین جنگ تھی۔اس میں تقریباً ڈھائی سو فلسطینی ہلاک ہوئے تھے جب کہ بارہ اسرائیلی بھی مارے گئے تھے۔ مصر کی ثالثی سے دونوں میں جنگ بندی ہوئی تھی۔اس کے بعد بھی اسرائیل او رحماس کے درمیان تشدد کے اکا دکا واقعات ہوتے رہے ہیں۔