کابل (اصل میڈیا ڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل سے تعلق رکھنے والے ایک طالبان عہدیدار کا کہنا ہے کہ بغیر پردے والی عورت ’کٹے ہوئے تربوز‘ کی مانند ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر طالبان کے ایک رکن کی کابل میں دیے گئے انٹرویو کی ویڈیو خاصی وائرل ہورہی ہے جس میں طالبان کی جانب سے بغیر پردے والی عورت کا موازنہ کٹے ہوئے تربوز سے کیا گیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے تعلق رکھنے والے صحافی ضیاء شہریار کی جانب سے حال ہی میں اپنے تصدیق شدہ اکاؤنٹ پر یہ ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں صحافی سے گفتگو کے دوران طالبان کے ایک گروپ کی جانب سے عورت کے لیے پردے کی اہمیت سے متعلق گفتگو کی گئی ۔
ضیاء شہریار کے ٹوئٹ پر درج کیپشن کے مطابق ،چند سیکنڈز پر مشتمل ویڈیو میں جب طالبان عہدیدار سے پردے سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے صحافی سے سوال کیا کہ ’آپ کٹا ہوا تربوز خریدنا چاہو گے یا پھر سالم (مکمل) تربوز؟ یقیناً آپ سالم خریدنا چاہو گے، بغیر پردے کے عورت بھی کٹے ہوئے تربوز کی طرح ہے۔‘
ضیاء شہریار کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم تیزی سے وائرل ہوگئی ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جارہاہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں طالبان کے ثقافتی کمیشن کے نائب سربراہ احمداللہ واثق کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ خواتین کو کرکٹ سمیت کسی بھی ایسے کھیل کی اجازت نہیں دیں گے جس میں ان کا جسم اور چہرہ ڈھکا ہوا نہ ہو۔