سان فرانسسكو: فیس بک نے بہت انتظار کروانے کے بعد آخرکار اپنی اسمارٹ عینک پیش کر دی ہے جسے مشہور لگژری عینک ساز کمپنی رے بین نے اپنے اسٹور پر رکھا ہے۔
عینک کی دونوں جانب 5 میگاپکسل کیمرے نصب ہیں جنہیں ایک ساتھ استعمال کرتے ہوئے تصاویر اور ویڈیوز بنائی جاسکتی ہیں۔ دوکیمروں کی بدولت اب صارفین تھری ڈی تصاویر اور ویڈیو تیار کرسکتے ہیں۔ اس میں موجود طاقتور اسپیکر موسیقی سناتے ہیں جبکہ اس عینک سے آپ فون کال کرسکتے ہیں اور وصول بھی کرسکتے ہیں۔
لیکن اسے چلانے کے لیے اینڈروئیڈ یا آئی او ایس ایپ اور ڈیوائس (فون یا ٹیبلٹ) درکار ہوگی۔ تمام خوبیوں کے باوجود یہ عینک صرف 50 گرام وزنی ہے اور قیمت 299 ڈالر کے لگ بھگ رکھی گئی ہے۔ اس قیمت کا مقصد زیادہ سے زیادہ صارفین کو راغب کرنا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کا کیس خالص چمڑے کا ہے کہ لیکن اس میں عینک رکھ کر اسے چارج کیا جاسکتا ہے اور بیٹری پورے دن چل سکتی ہے۔ دیکھنے پر یہ فیشن اور اسٹائل سے بھرا دھوپ کا جشمہ لگتا ہے لیکن کئی بٹنوں سے آپ میڈیا ریکارڈنگ یا فون کال وصول کرسکتے ہیں۔ ویڈیو ریکارڈنگ کی صورت میں ایک سفید ایل ای ڈی روشن ہوجاتی ہے جس کے بعد آپ کے دوست ویڈیو کےلیے تیار ہوسکتے ہیں۔
رے بین کمپنی نے تمام برقی آلات اور سرکٹ کو بہت سہولت سے اپنے اندر سمویا ہے جبکہ سن گلاس کی خوبصورتی کو ہر صورت برقرار رکھا گیا ہے۔ لوگوں کی اکثریت کا خیال تھا کہ اس میں ڈیجیٹل آگمینٹڈ ریئلٹی کا آپشن ہوگا لیکن ایسا نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی قیمت کم ہے اور عینک کے اندر کسی قسم کا کوئی ڈسپلے موجود نہیں؛ اور سادہ ڈسپلے بھی نہیں کہ جس سے آپ ویڈیو وغیرہ دیکھ سکیں۔
رے بین نے کہا ہے کہ اس اختراع کی بدولت اب فون کو ایک نیا روپ دینا ممکن ہو جائے گا۔