اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) ملک بھر کے کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے اور ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے۔
ملک کے 41 کنٹونمنٹ بورڈز کے 205 وارڈز میں 1569 امیدوار میدان میں ہیں، پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک جاری رہا، پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود ووٹر ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔
لاہور میں مسلسل تین روز سے ہونے والی بارش کے باعث مختلف علاقوں میں پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے کچھ پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا جبکہ ملتان میں وارڈ نمبر 4 کے پولنگ اسٹیشن پر دوبار جھگڑا ہونے کے باعث پولنگ کا عمل عارضی طور پر روکا گیا۔
گجرانوالہ کنٹونمنٹ الیکشن کے لیے ن لیگ کے امیدوار ملک آزاد نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پولنگ عملہ ہمارے ووٹرزکو ووٹ کاسٹ کرنے سے روک رہا ہے۔
ملک آزادکا کہنا تھا کہ ہمارے ووٹوں پربلا وجہ اعتراضات لگائے جا رہے ہیں، شکایت کرنے اندر گیا تو مجھے بھی روک لیا گیا۔
ملک بھر کے کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات کے لیے پولنگ کے موقع پر سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے صوبائی حکومتوں کو انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر کیمرے نصب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ پریزائیڈنگ افسران گنتی کے بعد پولنگ اسٹیشنز پر نتائج کا اعلان کریں گے، تمام پولنگ ایجنٹس اور امیدوار نتیجے کی کاپی پریزائیڈنگ افسران سے حاصل کریں گے۔
کنٹونمنٹ بورڈزکے الیکشن میں ملک بھر سے 684 آزاد امیدوار میدان میں ہیں جبکہ سیاسی جماعتوں کے بھی 876 امیدوار پنجہ آزمائی کر رہے ہیں۔
سب سے زیادہ تعداد پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کی ہے جو 183 ہے، پاکستان مسلم لیگ ن کے144،پاکستان پیپلز پارٹی کے 113 اور جماعت اسلامی کے 104 امیدوار میدان میں ہیں۔
کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے 83 امیدوار بھی الیکشن لڑ رہے ہیں، متحدہ قومی موومنٹ کے 42، پاک سرزمین پارٹی کے35، مسلم لیگ ق کے 34 اور جے یو آئی ف کے 25 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔