اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر تحریک طالبان پاکستان دہشتگردی میں ملوث نہ ہونے کا وعدہ کرے اور پاکستان کا آئین تسلیم کرے تو پاکستان انھیں معافی دینے پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا بیان صدر عارف علوی کی جانب سے پاکستان کے نجی چینل ڈان نیوز کو دیے گئے انٹرویو کے کچھ روز بعد سامنے آیا ہے۔
اپنے انٹرویو میں صدر عارف علوی نے کہا تھا کہ حکومت کالعدم ٹی ٹی پی کے ان افراد کو ایمنسٹی دینے کا سوچ سکتی ہے جو ہتھیار ڈال کر پاکستانی آئین کو تسلیم کریں اور وہ جرائم میں ملوث نہ ہوں۔
اب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی ایک انٹرویو میں کالعدم ٹی ٹی پی کے لیے معافی کی مشروط پیشکش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر تحریک طالبان پاکستان دہشتگردی میں ملوث نہ ہونے کا وعدہ کرے اور پاکستان کا آئین تسلیم کرے تو پاکستان انھیں معافی دینے پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان جیلوں سے ٹی ٹی پی کے قیدی نکلنے کی خبروں پر تشویش ہے لیکن طالبان کی جانب سے اپنی سرزمین پاکستان سمیت کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کا اعلان خوش آئند ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم اشرف غنی حکومت کو مسلسل کالعدم ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں کی نشاندہی کرتے رہے لیکن انھوں نے کوئی ایکشن نہ لیا، اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ طالبان ان کے خلاف کیا ایکشن لیتے ہیں۔