پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے متعلق 131 صفحات پر مشتمل ڈوزیئر جاری کر دیا ،ڈوزیئر میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے حوالے سے حقائق شامل ہیں ڈوزیئر میں مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی جانب سے جعلی مقابلوں کے ناقابل تردید ثبوت شامل ہیں جبکہ قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیریوں کی اجتماعی قبروں کا بھی ذکر ہے۔ مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل مواصلاتی روابط منقطع ہیں، غیر ملکی اور آزاد میڈیا کو کوریج کی اجازت نہیں،مقبوضہ وادی میں بھارت کشمیریوں کی آوازدبارہاہے،مقبوضہ کشمیرمیں 8سے 10ہزارافرادکوجبری لاپتہ کیاگیا مقبوضہ کشمیر میں 8 ہزار 226 اجتماعی قبریں دریافت کی گئی ہیں، یہ وہ قبریں ہیں جو بھارتی افواج نے بیگناہ کشمیریوں کو قتل کرکے بنائی ہیں، ان تمام افراد کو بے دردی سے مارا گیا بھارتی افواج نے239 ٹارگٹ سیل قائم کر رکھے ہیں، 2014 کے بعد 30 ہزار افراد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، مقبوضہ کشمیر میں 231 افراد کو بجلی کا کرنٹ لگایا گیا، بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں کیمیکل ہتھیار استعمال کیا گیا بھارتی فوج نے 3 ہزار 800 سے زائد خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ برطانوی اخبار کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 8 سے 10 ہزار افراد لاپتہ ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں 2014 سے پیلٹ گنز استعمال کی گئیں، پیلٹ گنز سے 15 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے مقبوضہ کشمیر میں 2014 سے اب تک15 ہزار 495 محاصرے اور سرچ آپریشن کیے گئے، بھارت کی طرف سے 13 ہزار بچوں کو قید کیا گیا بھارت کے 6 ایسے ڈریکونین قوانین ہیں جو کسی بھی شخص کو دہشتگرد قرار دے سکتے ہیں ۔ اس ڈوزیئر میں خواتین کی بے حرمتی کا تذکرہ ہے، ایک لاکھ سے زائد ایسی املاک کا ذکر ہے جنہیں جلایا گیا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کشمیری عوام کے خلاف کیمیکل ہتھیار اور پیلٹ گنز استعمال کررہی ہیں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے محاصرے کو 769دن ہوچکے ہیں ،مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔
سید علی گیلانی کی وفات کے بعدان کے گھرجانی والے راستوں کوبندکیاگیا،سیدعلی گیلانی کے گھرکوگھیرے میں لیاگیا، قابض انتظامیہ نے سید علی گیلانی کا جسد خاکی چھین لیا اور اہلحانہ کے خلاف انتقامی کاروائیاں کیں مہذب دنیا کو عظیم حریت راہنما کے جسد خاکی کی بے حرمتی کا نوٹس لینا چاہے ،ہندوستان طاقت کے بل بوتے پر کشمیریوں کو ان کے پیدائشی حق سے محروم کرنا چاہتا ہے ،ریاست کے مسلم تشخص کو ختم کرنے کے لیے غیر ریاستی ہندوﺅں کو ڈومسائل جاری کر کے ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی سازش کی جارہی ہے ،مقبوضہ کشمیر میں بڑے انتظامی عہدوں پر جو مسلمان ملازمتیں کر رہے ہیں ان کی جگہ ہندوﺅں کو تعینات کیا جارہا ہے ،تحریک آزادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ کیے جانے کے منصوبے پر عمل در آمد کیا جارہا ہے کشمیریوں نے آزادی کے لیے 5لاکھ سے زائد قربانیاں پیش کی ہیں مقبوضہ کشمیر میں مسلسل مواصلاتی روابط منقطع ہیں، مقبوضہ کشمیر میں غیر ملکی اور آزاد میڈیا کو کوریج کی اجازت نہیں بھارت کے 9لاکھ فوجی مقبوضہ کشمیر پرمسلط ہیں،مقبوضہ وادی میں بھارت کشمیریوں کی آوازدبارہاہے،آزادمبصرین کومقبوضہ کشمیرجانے کی اجازت نہیں سلامتی کونسل کی سربراہی ایسے ملک کے حوالے کی گئی ہے جو ہندو توا کا علمبردار ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کشمیری عوام کے خلاف کیمیکل ہتھیار اور پیلٹ گنز استعمال کررہی ہیں بھارت نے فیک نیوز کے ذریعے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیاگیا جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے پاکستان مسلسل دنیا کو آگاہ کر رہا ہے دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے مظالم کی اصل صورتحال اب سمجھ آرہی ہے دنیا آج بھارت کے بیانیے کو سچ سمجھنے کے لئے تیار نہیں ہے اس کے ساتھ ساتھ ایک اور اہم بات کہ ہندوستان میں ابھرنے والی انتہاءپسندی اور مسلمان دشمنی کی لہر ہندوستان کو ٹکڑے ٹکڑے کردے گی کشمیر ی عوام نے پاکستان کا پرچم ایک صدی سے اٹھا رکھا ہے اب بھی وہ اسی پرچم کی خاطر سینوں پر گولیاں کھارہے ہیں ، کشمیر کے عوام پاکستان کے دفاع اور بقاءکی جنگ لڑ رہے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں نریندر مودی کے اقدامات نے انسانیت کے لئے خطرات پیدا کر دیئے ہیں ، ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والا سلوک مودی ذہنیت کا کھلا ثبوت ہے ، اب امریکہ اقوام متحدہ اور خطہ کی بڑی طاقتوں بڑی طاقتوں چین اور روس کو مل کر اس مسئلے کا پائیدار حل نکالنا چاہیے ،ہندوستان مشوروں اور تجویزوں سے اپنا رویہ درست نہیں کرے گا اس کے لیے اقتصادی اور عسکری پابندی لگانا ضروری ہے۔انسانیت کے قتل عام کا تماشہ دیکھنا صریحا ناانصافی ہے،اب عالمی طاقتوں کو ہندوستان پر دباﺅ ڈالنے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے پاکستان کشمیری عوام کے لیے اخلاقی سہارا ہے پاکستان نے خطرات کی پرواہ کیے بغیر کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت کی ہے ہندوستان کے مظالم کے خلاف عالمی مہم کا سلسلہ شروع کیا جانا لازم ہوچکا ہے اس سے ہندوستان پوری طرح دنیا میں بے نقاب ہوجائے گا او آئی سی کے رکن ممالک ہندوستان کے سیاسی ،سفارتی ،معاشی بائیکاٹ کا اعلان کریں تو کشمیر چند دنوں میں آزاد ہوسکتا ہے یہی وجہ ہے کہ مودی سرکار اس وقت اپنا دماغی توازن کھو چکی ہے اور ایک سازش کے تحت اس وقت پاکستان میں فرقہ وارانہ فضا بنائی جارہی ہے پاکستان نے افغان سرحد پر باڑ اس لیے لگائی تاکہ دہشت گردی نہ ہو۔ پاکستان نے آٹھ سے دس ہزار افراد کو افغانستان سے نکال کر دوسرے ممالک تک پہنچایا دنیا کے 8 انٹیلی جنس چیف پاکستان آئے جس پر بھارت میں اب تک صف ماتم بچھا ہوا ہے بھاتی میڈیا جھوٹ اگل رہا ہے اور چیخ چیخ کر پاکستان پر پابندیاں لگانے کی بات کررہا ہے، مودی پنج شیر کی من گھڑت کہانیاں چلا رہا ہے۔