روس (اصل میڈیا ڈیسک) روس کی ایک یونیورسٹی میں ایک ٹین ایجر کی فائرنگ کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق فائرنگ کرنے والا نوجوان بھی مارا گیا ہے۔
روسی شہر پیرم کی ایک یونیورسٹی میں ایک نامعلوم شخص کی فائرنگ سے کئی افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ تازہ اطلاعات کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر آٹھ ہو گئی ہے۔
یونیورسٹی کی پریس سروس کی طرف سے قبل ازیں بتایا گیا اس فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوئے۔ مقامی میڈیا پر دکھائی گئی فوٹیج میں طلبہ عمارت کی پہلی منزل سے چھلانگیں لگا کر جان بچانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔
یونیورسٹی پریس کی طرف سے جاری کردہ تازہ بیان کے مطابق فائرنگ کرنے والا ایک ٹین ایجر طالب علم تھا جو جوابی کارروائی میں مارا گیا ہے۔
پیرم شہر دارالحکومت ماسکو سے مشرق کی جانب 1300 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فائرنگ کرنے والے کو اس واقعے کے بعد حراست میں لے لیا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فائرنگ کرنے والے کو اس واقعے کے بعد حراست میں لے لیا گیا تھا۔
بڑے جرائم کی تفتیش کرنے والی روس کی انویسٹیگیٹیو کمیٹی کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص کی شناخت یونیورسٹی کے ایک طالب علم کے طور پر ہوئی ہے۔
روس میں عام شہریوں کے لیے اسلحہ رکھنے کے حوالے سے قواعد وضوابط کافی سخت ہیں۔ صرف سخت شرائط اور ٹیسٹ کے بعد ہی ذاتی دفاع، شکار یا دیگر کھیلوں کے لیے اسلحہ رکھنے کی اجازت ہے۔
روس میں تعلیمی اداروں میں فائرنگ کے واقعات بہت کم ہوتے ہیں۔ قبل ازیں اس طرح کا واقعہ مئی 2021ء میں پیش آیا تھاجب ایک 19 سالہ طالب علم نے روس کے وسطی شہر کازان کے ایک اسکول میں فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں 11 افراد مارے گئے۔