ٹوکیو: فی الحال وہ الگ الگ شہروں میں رہ رہی ہیں لیکن جاپان کی دو جڑواں اور یکساں شباہت والی بہنوں کو چند روز قبل گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے دنیا کی معمرترین تاحیات جڑواں بہنوں کی سند عطا کی ہے اور اگلے ماہ وہ 108 برس کی ہوجائیں گی۔
یومینو سُومی یامہ اور کومی کوداما جاپانی صوبے، کاگاوا میں شوڈو جزیرے میں 5 نومبر 1913 کو پیدا ہوئی تھیں۔ گنیز بک نے ان دونوں کے گھروں میں سرٹیفکیٹ بھجوائے ہیں۔ دونوں بہنیں جس گھرانے میں پیدا ہوئیں ان کے اہلِ خانہ میں مزید 13 افراد بھی شامل تھے۔
ان کے بہن بھائیوں نے اخباری نمایئندوں کو بتایا کہ دونوں بہن گھلنے ملنے والی ہیں اور ان کا رویہ مثبت ہے۔ یہ دونوں بہت کم پریشان ہوتی ہیں۔ ان میں یومینو بہت پرعزم ہیں جبکہ کومی بہت نرم مزاج ہیں۔ تاہم جڑواں ہونے کی بنا پر انہیں ستایا اور ان کا مذاق بھی اڑایا جاتا رہا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ دونوں بہنیں کم عمری میں الگ الگ ہوگئیں۔
جیسے ہی دونوں ابتدائی جماعت میں گئے اس کے فوراً بعد ایک بہن نے جزیرے کو خیرباد کردیا اور اپنے ماموں کے پاس چلی گئیں۔ ایک بہن نے جزیرے پر ہی شادی کی جبکہ دوسری نے باہر کے فرد کو شریکِ حیات بنایا۔ دونوں بہنوں نے دو جنگِ عظیم دیکھیں۔ یومینو کو جنگِ عظیم دوم میں اپنا گھر چھوڑنا پڑا۔
اب بھی دونوں ایک دوسرے سے 300 کلومیٹر دور رہتی ہیں۔ کبھی کبھار ان کی ملاقات شادیوں اور جنازوں پر ہوجاتی ہے ۔ تاہم 70 برس کی عمر میں انہوں نے بدھ مت کے مقامات پر مشترکہ سیر کی تھی۔ انہوں نے اس سے پہلے 99 سالہ دو جڑوں بہنوں کا ریکارڈ توڑا ہے جن کا تعلق بھی جاپان سے ہی تھا۔
لیکن اب یہ حال ہے کہ کومی کی یادداشت بہت متاثر ہوچکی ہے اور وہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی اہمیت سے بھی واقف نہیں۔ تاہم ان کا پورا گھرانہ اس اعزاز پر بہت خوش ہے۔