شام (اصل میڈیا ڈیسک) یرین آبزر ویٹری فار ہیومن رائٹس [المرصد] کے مطابق کل سوموارکو ایک بار پھر مشرقی شام کے علاقے دیر الزور کے البوکمال شہر میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے ٹھکانوں پرنامعلوم جنگی طیاروں نے بمباری کی ہے۔
شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے ’المرصد‘ کے مطابق عراق کی سرحد کے قریب البوکمال کے مقام پرایرانی ملیشیاؤں کے ٹھکانوں پر نامعلوم طیاروں کی طرف سے بمباری کی گئی۔ جب بمباری کی جا رہی تھی اس علاقے کی فضائی حدود میں ڈرون طیارے بھی پرواز کرتے دیکھے گئے ہیں۔
انسانی حقوق گروپ کے مطابق مغربی فرات کے علاقے بالخصوص شام اور عراق کی سرحد پر نامعلوم طیاروں کی طرف سےایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
المُرصد کے مطابق تین ستمبر سے آٹھ اکتوبر کے دوران اس علاقے میں نامعلوم ڈرون طیاروں کے ذریعے تین بار ایرانی ملیشیاؤں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
تازہ بمباری میں ایران نواز ملیشیا کے تین جنگجو ہلاک اور کم سے کم 15 زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے عراقی شہری بیان کیے جاتے ہیں جب کہ زخمیوں کا تعلق بعض دوسرے ملکوں سے ہے۔ بمباری میں کم سے کم چھ اہداف کو مکمل یا جزوی طورپر تباہ کیا گیا۔
ایران ایک طرف شام میں عراق کی سرحد کے قریب اپنے پاؤں مضبوط بنانے کی کوشش کررہا ہے اور دوسری طرف نامعلوم طیاروں کے ذریعے ایرانی ملیشیاوں کے ٹھکانوں کو بھی باربار نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ بمباری ایرانی ملیشیاؤں کو ان کے عزائم کی تکمیل سے روک رہی ہے۔
عراق کی سرحد پر موجود ٹھکانوں میں لبنان اور عراقی حزب اللہ کے جنگجو موجود ہیں۔ دیر الزور گورنری میں افغان عسکریت پسندوں کو بھی متعدد بار فضائی حملو کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔