ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو، افغان عوام کی طرف پُشت موڑنے اور اس ملک کو اس کے رحم و کرم پر چھوڑنے جیسی کوئی آسائش حاصل نہیں ہے۔
صدر ایردوان نے استنبول وحدت الدین ریذیڈنسی سے، افغانستان کے موضوع پر منعقدہ “جی 20 ہنگامی سربراہی اجلاس” میں ویڈیو کانفرنس شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت افغناستان کو نئے سیاسی و جغرافیائی سیاسی حقائق کا سامنا ہے۔ علاقے میں قیام استحکام نہ صرف علاقائی حوالے سے بلکہ بین الاقوامی حوالے سے بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ “ہمیں، افغانستان میں ایک مخلوط حکومت کے قیام کے معاملے میں، طالبان کی مدد کرنا چاہیے۔ بین الاقوامی برادری کو افغان عوام کی طرف پُشت موڑنے اور اس ملک کو اس کے رحم و کرم پر چھوڑنے جیسی کوئی آسائش حاصل نہیں ہے”۔
ملک میں بتدریج گہرے ہوتے انسانی بحران کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ افغان عوام کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ترکی ہلال احمر نے حالیہ دنوں میں ملک کو 33 ٹن خوراک کی امداد فراہم کی ہے۔ ان مشکل حالات میں ہم، افغان عوام کے لئے، اپنے برادرانہ فرائض پورے کرنا جاری رکھیں گے۔
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ افغانستان کے حالات نقل مکانی کے خطرے میں اضافہ کر رہے ہیں۔ ترکی افغانستان سے مہاجرین کی کسی نئی لہر کا بوجھ نہیں اٹھا سکے گا۔ میری تجویز ہے کہ جی20 کے پلیٹ فورم سے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے۔ بحیثیت ترکی ہم اس ورکنگ گروپ کی سربراہی کے بھی طلبگار ہیں۔ ترکی پر جنوبی اور مشرقی سرحدوں سے مہاجرین کا بوجھ پڑا تو یورپی ممالک کا بھی اس بوجھ سے متاثر ہونا ناگزیر ہو جائے گا۔