امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران کے جوہری پروگرام پر سفارت کاری ناکام رہتی ہے تو واشنگٹن کے پاس ’’دیگر اختیارات‘‘ (آپشنز) موجود ہیں جبکہ امریکا کے دورے پر آئے ہوئے ان کے اسرائیلی ہم منصب کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
بلینکن نے بدھ کے روز صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ انھیں ایران کے ساتھ مذاکرات میں کامیابی کی امید ہے لیکن ان کے بہ قول’’ہم نے اس مقصد کے لیے جو’رن وے‘ چھوڑا ہے وہ سکڑ کرچھوٹے سے چھوٹاہوتاجارہا ہے۔‘‘
اسرائیلی وزیرخارجہ یائرلاپیڈ کی ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کی دھمکی کا حوالہ دیتے ہوئے انٹونی بلینکن نے کسی وضاحت کے بغیر کہا:’’اگرایران نے اپنا راستہ تبدیل نہیں کیا تو ہم دیگراختیارات کی طرف رجوع کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
اس ملاقات میں متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان بھی موجود تھے۔انھوں نے مشترکہ نیوزکانفرنس میں کہا’’ہمارا خطہ یمن میں ایک اورحزب اللہ کے وجود کا متحمل نہیں ہوسکتا جو سعودی عرب کی سرحدوں کو خطرے میں ڈال دے اور ہم یمن میں جنوبی لبنان کے تجربے کوبھی دُہرانا نہیں چاہتے۔‘‘
ان کا اشارہ لبنان کے جنوبی علاقوں میں ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ ملیشیا کے اثرورسوخ اور یمن میں حوثی ملیشیا کی تشدد آمیز کارروائیوں کی جانب تھا۔