ونیزویلا (اصل میڈیا ڈیسک) ونیزویلا کے صدر نکولا مادورو کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کے ساتھ جاری مذاکرات کے منقطع ہونے کا ذمہ دار متحدہ امریکہ ہے۔
سرکاری ٹیلی ویژن وی ٹی وی سے انٹرویو میں مادورو نے اپوزیشن کے ساتھ 13 اگست سے ابتک ہونے والے مذاکرات میں امریکہ کی جانب سے جان لیوا خنجر گھونپا ہے ، لہذا ہم اس عمل سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
مادورو نے کل مغربی افریقی ملک جابو ویردے کے حکام کی جانب سے امریکہ کے حوالے کیے جانے والے الیکس صاب کے ونیزویلا کے ایک سفارتکار ہونے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ یہ بخوبی جانتا تھا کہ میکسیکو ڈائیلاگ کمیشن کے ایک رکن ہونے والے الیکس صاب کو اغوا کرتے ہوئے اس نے مذاکرات کے عمل پر کاری ضرب لگائی ہے، امریکہ ہمارے ملک میں امن کے قیام کا خواہاں نہیں ہے۔
مادورو نے اپوزیشن کے ساتھ چوتھے مرحلے کے مذاکرات کو ملتوی کرنے کی ہدایت دینے کی وضاحت کرتے ہوئے اس کے جواز کے طور پر صاب کی امریکہ کو حوالگی کو پیش کیا ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن کے نمائندوں نے اپنے بیانات میں حکومت کو مذاکرات کی میز کو لوٹنے کی اپیل کی ہے۔