اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی ضمانت منظور کرلی۔
سندھ ہائیکورٹ نے پی پی رہنما خورشید شاہ کی ضمانت کو مسترد کیا تھا جسے انہوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے سابق اپوزیشن لیڈر کی ایک کروڑ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی ہے۔
دورانِ سماعت نیب نے استدعا کی خورشید شاہ کا نام ای سی ایل میں رکھا جائے جس پر عدالت نے ان کا نام ای سی ایل میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ نیب تحقیقات کرے لیکن خورشید شاہ کوجیل میں مستقل نہ رکھاجائے۔
عدالت نے کہا کہ خور شید شاہ کو نیب نے اورکتنا حراست میں رکھنا ہے، دو سال تو ہوچکے ہیں، ریفرنس2005 کی ٹرانزیکشنزپر بنایا گیا، تب خورشیدش اہ پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے جب کہ نیب نے کسی ٹرانزیکشن کی دستاویزات نہیں دکھائیں۔
واضح رہےکہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے پی پی رہنما خور شید شاہ کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں 18 ستمبر 2019 کو گرفتار کیا تھا اور ان پر آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام ہے۔