تہران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے والے عرب ممالک نے گناہ کا ارتکاب کیا ہے اور اب وہ مسلم اتحاد میں پڑنے والی دراڑ کا کفارہ ادا کریں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے روحانی پیشوا علی خامنہ ای نے اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے پر متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ حکومتوں نے غاصب اور جابرانہ صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات بحال کرکے بڑی غلطی کی ہے۔
روحانی پیشوا علی خامنہ ای نے مزید کہا کہ ان ممالک نے اس گناہ کا ارتکاب کرکے مسلم اتحاد کو پارا پارا کیا ہے۔ ان ممالک کو اسرائیل سے تعلقات ختم کرکے اپنے گناہ کا کفارہ ادا کرنا ہو گا۔
ایران کے سپریم لیڈر نے اسرائیل کو دہشت گردی کا اڈہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر مسلم اتحاد مزید مضبوط اور مستحکم ہوجاتا ہے تومسئلہ فلسطین یقینی طور پر بہترین انداز میں حل ہو جائے گا۔
اس موقع پر علی خامنہ ای نے اپنے مؤقف کو دہرایا کہ خودمختار فلسطین سے ہی خطے میں امن قائم ہوسکتا ہے۔اسرائیل نے فلسطین ریاست پر جبراً قبضہ کرکے اپنے ساتھ ملایا ہوا ہے۔ اسرائیل ایک نہیں بلکہ دو الگ ملک ہیں۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین سمیت 4 ممالک نے امریکی ثالثی میں گزشتہ برس اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کیے تھے جب کہ اس سے قبل صرف مصر اور اردن کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات تھے۔