جاپان (اصل میڈیا ڈیسک) جاپانی شہزادی ماکو نے ایک عام شخص سے شادی کر کے اپنی شاہی حیثیت کھو دی ہے۔ اس شادی پر جاپانی عوام کی رائے منقسم ہے۔
جاپانی شہزادی ماکو نے اپنا جیون ساتھی شاہی خاندان سے باہر ایک عام شخص کو چنا تھا۔ سن 2017 میں ان دونوں نے منگنی کی تھی تاہم یہ جوڑا کئی طرح کے تنازعات کا شکار ہو گیا اور شادی تاخیر کا شکار ہوتی چلی گئی۔ ایک اہم معاملہ شہزادی کی ساس کے مالی مسائل کا تھا۔
منگل کے روز شہزادی ماکو اور کائی کامورو کے شادی کے کاغذات شاہی محل کی جانب سے جمع کرائے تھے اور یوں یہ شادی رجسٹرڈ کر دی گئی۔ اس سلسلے میں شاہی محل کی جانب سے باقاعدہ بیان جلد دیا جائے گا۔ تاہم شاہی خاندانی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پریس کانفرنس میں سوالات نہیں لیے جائیں گے کیوں کہ ماکو نے ممکنہ تلخ سوالات کے حوالے سے خوف اور پریشانی کا اظہار کیا ہے۔
بقول شاہی ڈاکٹرز، ماکو اس وقت صدماتی دباؤ کے مسائل سے باہر نکلنے میں مصروف ہیں۔ شاہی محل کے مطابق میڈیا کی جانب سے ماکو کی شادی اور خصوصاً ان کے شوہر کامورو کے حوالے سے تند جملوں کی وجہ سے انہیں شدید ذہنی دباؤ کا سامنا تھا۔ شاہی ایجنسی کے مطابق اس شادی کی کوئی بڑی تقریب منعقد نہیں ہو گی جب کہ کئی افراد اس میں شریک بھی نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ ماکو، جو شادی سے فقط تین دن پہلے تیس برس کی ہوئی ہیں، جاپانی شہنشاہ ناروہیتو کی بھانجی ہیں۔ ماکو اور کومورو ٹوکیو کی انٹرنیشنل کرسچین یونیورسٹی میں ہم جماعت تھے۔ 2017 میں اس جوڑے نے منگنی کا اعلان کیا اور شادی کا ارادہ ظاہر کیا۔ تاہم کامورو کے گھرانے کے ایک مالیاتی تنازعے کی وجہ سے شادی ملتوی کر دی گئی۔
بتایا جارہا ہے کہ شادی کے بعد یہ جوڑا امریکا منتقل ہو جائے گا۔ کامورو سن 2018 سے امریکا ہی میں مقیم رہے ہیں جہاں انہوں نے قانون کے شعبے میں تعلیم حاصل کی۔ وہ پچھلے ماہ ہی جاپان واپس لوٹے ہیں۔ کامورو کے لمبے بال جاپانی میڈیا پر گفتگو کا مرکز رہے۔ جاپانی قانون کے مطابق شادی شدہ جوڑا فقط ایک Surname یا خاندانی نام رکھ سکتا ہے اور ماکو نے اپنے شاہی نام کی جگہ شوہر کا نام اپنایا ہے، اس لیے ان کی شاہی حیثیت ختم ہو گئی ہے۔