تہران (اصل میڈیا ڈیسک) روس نے افغانستان کے ہمسایہ ممالک سے، اپنی زمین پر امریکی اور نیٹو فوجیوں کی تعیناتی کی اجازت نہ دینے کی اپیل کی ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے ایران کے دارالحکومت تہران میں روس، چین، ایران، پاکستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کی شرکت سے منعقدہ ” افغانستان کے ہمسایہ ممالک اجلاس” کے لئے ویڈیو پیغام بھیجا ہے۔
پیغام میں لاوروف نے کہا ہے کہ مہاجرین کے بھیس میں دہشت گرد افغانستان سے ہمسایہ ممالک میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ افغانستان میں معمول کی زندگی کے لئے ضروری شرائط کی تشکیل درجہ بہ درجہ افغان شہریوں کی ملک واپسی کے لئے پہلا ضروری قدم ہے۔
انہوں نے امریکی اور نیٹو فورسز کی، افغانستان سے انخلاء کے بعد، ہمسایہ ممالک میں متعین ہونے کی کوششوں کی یاد دہانی کروائی اور کہا ہے کہ ہم ایک دفعہ پھر افغانستان کے ہمسایہ ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی زمین پر نیٹو یا امریکی فوجوں کی تعیناتی کی اجازت نہ دیں۔
لاوروف نے کہا ہے کہ افغانستان میں قومی تعلیم اور نظام صحت کی تشکیل اور عمومی سطح پر ایک موئثر سماجی و اقتصادی انفراسٹرکچر بھاری مالیت کا متقاضی ہے۔ میں خاص طور پر اس پہلو پر زور دینا چاہتا ہوں کہ اس کی ذمہ داری، ملک کو اس حالت میں لانے والوں پر عائد ہوتی ہے۔ حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ یہ وقت افغان شہریوں کے لئے مالی، اقتصادی اور انسانی امداد کے وسائل جمع کرنے کی مہم شروع کروانے کا وقت ہے۔
وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ مجھے امید ہے کہ مغربیوں کی “محض کانفرنس کے انعقاد کے لئے کانفرنس کرنے” کی عادت ماضی کا حصہ بن چکی ہو گی۔ افغانستان کی مدد کے معاملے میں ٹھوس اقدامات کے لئے اقوام متحدہ کا ربط و ضبط فراہم کرنا ضروری ہے۔