واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا نے متنازع علاقے میں یہودی بستیاں آباد کرنے پر اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل سے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ روز مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری میں توسیع کے منصوبے کا آغاز کیا تھا جس پر امریکا کی جانب سے سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی ان اقدامات سے خطے میں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔
اس حوالے سے امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ہمیں مغربی کنارے کے علاقے میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے ہزاروں یہودیوں کی آبادکاری میں توسیع کے منصوبے پر گہری تشویش ہے اور ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں۔
نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ اسرائیل کے یہ اقدامات چند برسوں سے جاری امن کی کوششوں سے مطابقت نہیں رکھتے اور اس سے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے امکانات کو بھی نقصان پہنچتا ہے جس پر پہلے بھی اسرائیل کو براہ راست متنبہ کیا جا چکا ہے۔
خیال رہے کہ اتوار کے روز اسرائیل نے مغربی کنارے میں یہودیوں کی آباد کاری کے لیے تقریباً 1,300 نئے گھروں کے ٹینڈر کا اشتہار دیا تھا جب کہ مزید 3 ہزار مکانات کی تجاویز پر بھی غور جاری ہے۔
واضح رہے کہ جنوری میں صدر جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد اس بات پر زور دیا تھا کہ مقبوضہ اراضی پر یہودی بستیوں کی مزید توسیع کی مخالفت کریں گے۔