برلن (اصل میڈیا ڈیسک) جرمنی میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں پھر سے اضافہ شروع ہو گیا ہے۔ برلن میں بزرگ افراد کا ایک مرکز بھی وائرس نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
حالیہ دو ہفتوں کے دوران دوسرے یورپی ممالک کی طرح جرمنی میں بھی کووڈ انیس بیماری سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس صورت حال کی وجہ سے حکام میں تشویش کی لہر پھیل گئی ہے۔
اس دوران جرمن دارالحکومت برلن کے ایک سینیئر سیٹیزن ہاؤس کے تمام بزرگ مکین کورونا وائرس سے پھیلنے والی کووڈ انیس کی بیماری میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ ان کے ساتھ ساتھ اس مرکز کے عملے کے پندرہ افراد میں بھی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔
برلن کے شمال میں واقع علاقے شورف ہائیڈے کے بزرگ شہریوں کے مرکز کے سارے مکینوں سمیت نگران عملے میں کووڈ انیس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ضلعی محکمہ صحت نے اس مرکز میں کووڈ انیس کی بیماری پھیلنے کی تصدیق کر دی ہے۔
ایسا خیال کیا گیا ہے کہ مرکز میں کام کرنے والے وہ افراد جنہیں ویکسین پوری طرح نہیں لگی ہوئی، وہ مرکز میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بنے ہیں۔ دوسری جانب تمام بزرگ شہریوں کو ویکسین کے دونوں ٹیکے لگائے جا چکے ہیں۔ اس مرکز میں بیالیس بزرگ افراد مقیم ہیں اور ان کی نگرانی پر پندرہ افراد مامور ہیں۔
مقامی پبلک ہیلتھ افیسر ہائیکے زانڈیر نے مرکز میں پھیلی وبا کو پریشان کن اور افسوس ناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عملے کو ویکسین کی مکمل خوراک کی ابھی فراہمی نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے اس پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ جرمنی جیسے ملک میں بزرگ افراد کے کیئر ہاؤسز کے عملے کے لیے ویکسینیشن ابھی تک لازمی قرار نہیں دی گئی۔
جرمن میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر کلاؤس رائن ہارٹ نے جرمن حکومت سے اپیل کی ہے کہ ستر برس یا اس سے زائد عمر کے افراد کو کورونا ویکسین کی تیسری خوراک دینا ضروری ہو گیا ہے، ان کے مطابق ایسا کرنے سے ان بڑی عمر کے افراد کا کووڈ انیس میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہو جائے گا۔
رائن ہارٹ کے مطابق ویکسین کی تیسری خوراک ان افراد کو بھی دی جائے جن کے وائرس میں مبتلا ہونے کا خطرہ موجود ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس عمر کے افراد کی زندگیوں کو محفوظ کرنے کے لیے ویکسین کی تیسری خوراک بہت ضروری ہو گئی ہے۔
ممتاز جرمن وائرولوجسٹ ہینڈریک اشٹریک کا کہنا ہے کہ اس وقت زیادہ توجہ کے مستحق وہ بزرگ افراد ہیں جو کسی کیئر ہاؤس میں مقیم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ مقامات اس وائرس کے حملے کے کھلے مقامات ہیں اور ایسے بزرگ افراد کی مسلسل ٹیسٹنگ بھی ضروری ہے۔
جرمنی میں متعدی امراض کے نگران ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سات ایام کے دوران سارے ملک میں ایک لاکھ افراد میں انفیکشن کی شرح 145.1 ہو گئی ہے۔ جب کہ گزشتہ ہفتے یہ شرح 139.2 تھی۔
جرمنی میں ہیلتھ سیکٹرز کے مطابق سارے ملک میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اکیس ہزار پانچ سو تینتالیس مریضوں میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ ایک ہفتے قبل یہ تعداد پندرہ ہزار ایک سو پینتالیس تھی۔