روم (اصل میڈیا ڈیسک) آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن نے فرانس کے صدر امانوئیل ماکرون کی طرف سے دروغ گوئی کے دعووں کی تردید کی ہے۔
اٹلی کے دارالحکومت روم میں منعقدہ جی۔20 سربراہی اجلاس کی مصروفیات کے دوران موریسن نے آسٹریلیا اور فرانس کے درمیان جاری آبدوز بحران کے بارے میں ماکرون کے الزامات کا جواب دیا ہے۔
موریسن نے دروغ گوئی کے الزامات کو مسترد کیا اور کہا ہے کہ ماہِ جون میں فرانس کے دارالحکومت میں ایلزے پیلس میں اعشائیے کے دوران میں نے موضوع کو واضح شکل میں بیان کیا تھا۔
انہوں نے کہا ہے کہ “میں نے کہا تھا کی روایتی آبدوزیں ہمارے اسٹریٹجک مفادات کو پورا نہیں کرتیں۔ میں حتمی شکل میں کہتا ہوں کہ میں نے موضوع کو واضح شکل میں بیان کیا اور ماکرون کے ساتھ شام کا کھانا کھایا تھا”۔
موریسن نے کہا ہے کہ فرانس کے ساتھ روایتی ڈیزل موٹر والی آبدوزوں کے سمجھوتے میں تاخیر نے ہمیں اس کے متبادل کی طرف مائل کیا۔ آسٹریلیا کے ملکی مفادات ہمارے لئے اوّلیت رکھتے ہیں اور مذکورہ آبدوزیں وہ آبدوزیں نہیں تھیں جن کی آسٹریلیا کو ضرورت تھی۔ میں نے گوارا نہیں کیا کہ آسٹریلیا کم تر پر اکتفاء کرے۔ یوں بھی ہم ہمیشہ سے جوہری انرجی والی آبدوزوں کے خواہش مند تھے”۔
واضح رہے کہ موریسن کی طرف سے ‘ہم نے صورتحال کو واضح کر دیا تھا کے’ بیان کے بعد ماکرون نے کہا تھا کہ موریسن جھوٹ بول رہے ہیں۔
آسٹریلیا، برطانیہ اور امریکہ کے درمیان طے پانے اور AUKUS کے نام سے پہچانے جانے والے سمجھوتے کے ساتھ آسٹریلیا نے 2016 میں فرانس کے ساتھ طے کردہ 12 روایتی آبدوزوں کا تقریباً 90 بلین آسٹریلوی ڈالر مالیت کا سمجھوتہ منسوخ کر دیا تھا۔
سمجھوتے کی منسوخی فرانس اور آسٹریلیا کے درمیان بحران کا سبب بنی اور فرانس نے ردعمل کے طور پر کینبرا اور واشنگٹن سے اپنے سفیروں کو واپس بُلا لیا تھا۔