سلیکان ویلی: گوگل، فیس بُک اور انسٹاگرام کی طرز پر ٹوئٹر نے بھی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے لیے پیسہ کمانے کے مواقع متعارف کروا دیئے ہیں۔
مطلب یہ کہ اب آپ بھی دنیا کے سب سے بڑے مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم سے پیسہ کما سکتے ہیں، بشرطیکہ ٹوئٹر پر آپ کے چاہنے والوں یعنی ’’فالوورز‘‘ کی تعداد زیادہ ہو۔
فی الحال ٹوئٹر پر پیسہ کمانے یا ’’مونیٹائزیشن‘‘ کےلیے چند ایک پروگرام ہی موجود ہیں جو حالیہ چند مہینوں کے دوران آزمائشی طور پر شروع کیے گئے ہیں۔
اگرچہ ان کا دائرہ کار ابھی صرف امریکا تک محدود ہے تاہم وقت گزرنے کے ساتھ دوسرے ملکوں میں رہنے والے بھی ان سے مستفید ہو سکیں گے۔
ٹوئٹر سے پیسہ کمانے کےلیے ایسا ہی ایک پروگرام ’’سپر فالوز‘‘ کہلاتا ہے جو اس سال یکم ستمبر سے شروع کیا گیا ہے۔
اگر کسی ٹوئٹر صارف کی عمر 18 سال سے زیادہ ہو، اس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تین ماہ یا اس سے پرانا ہو، اس کے فالوورز کی تعداد کم از کم دس ہزار ہو اور وہ پورے مہینے میں 25 یا زیادہ ٹویٹس کرتا ہو تو وہ اس پروگرام سے پیسہ کما سکتا ہے۔
اس کے تحت آپ اپنی کچھ ٹویٹس کو دیکھنے کا معاوضہ وصول کرتے ہیں، یعنی آپ کے فالوورز میں سے صرف وہی فرد ان ٹویٹس کو دیکھ سکے گا جو آپ کو ماہانہ فیس دے گا۔ یہ فیس 2.99 ڈالر، 4.99 ڈالر، یا 9.99 ڈالر ماہانہ ہو سکتی ہے۔
ٹوئٹر بلاگ کے مطابق، اگر اس پروگرام کے ذریعے آپ کی آمدنی 50 ہزار ڈالر سے کم ہے تو ٹوئٹر اس میں سے صرف 3 فیصد حصہ رکھے گا، لیکن اگر یہ 50 ہزار ڈالر یا اس سے زیادہ ہے تو پھر ٹوئٹر کا حصہ 20 فیصد ہو جائے گا۔
البتہ یہ پروگرام فی الحال صرف آئی او ایس (آئی فون) صارفین کےلیے ہے جو امریکی شہری ہوں۔ لہذا انہیں ’’سپر فالوز‘‘ پروگرام سے ہونے والی آمدنی میں ایپل کے ’’ایپ اسٹور‘‘ کو بھی حصہ دینا پڑے گا جو 33 فیصد تک ہو سکتا ہے۔
یعنی اس پروگرام سے پیسہ کمانے والوں کو عملاً اپنی کمائی ہوئی رقم کا صرف 65 فیصد حصہ ہی ملے گا۔
اگر یہ ’’سپر فالوز‘‘ پروگرام اپنے اس ابتدائی اور آزمائشی مرحلے میں کامیاب رہا تو اسے اینڈروئیڈ کے علاوہ دوسرے ملکوں کے لیے بھی شروع کر دیا جائے گا۔