عراق (اصل میڈیا ڈیسک) عراقی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو اتوار کی صبح بغداد میں ان کی رہائش گاہ پر نشانہ بنانے والے “ڈرون بم” کے ذریعے “قاتلانہ حملے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔ عراقی سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اس حملے میں محفوظ ہیں اور انہیں کوئی نقـصان نہیں پہنچا ہے۔
سیکیورٹی میڈیا سیل کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم اور مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف پر قاتلانہ حملے کی ناکام کوشش کی گئی اور اس مذموم مقصد کے لیے بغیر پائلٹ مسلح ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے بغداد میں ان کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا۔
بیان میں مزید تفصیلات تو نہیں بتائی گئیں تاہم اتنا کہا گیا ہے کہ اس ناکام قاتلانہ حملے کے بعد سیکیورٹی ادارے اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
الکاظمی نے قاتلانہ حملے کی ناکام کوشش میں بچ جانے کے بعد ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ پوسٹ کی جس میں انہوں نے کہا کہ ’‘میں ٹھیک ہوں، الحمد للہ، اپنے عوام کے درمیان ہوں اور میں عراق کی خاطر سب سے پرسکون اور تحمل کا مطالبہ کرتا ہوں۔ ”
انہوں نے مزید کہا کہ “غداروں کے میزائل مومنین کے عزم اور حوصلوں کو پسپا نہیں کرسکتے۔ لوگوں کی سلامتی، انصاف کے حصول اور قانون کے نفاذ کے لیے ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز کی استقامت اور اصرار پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی‘۔
عراقی دارالحکومت بغداد میں العربیہ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے گھر کو ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا اور کاتیوشا میزائل ان کے گھر پر گرا۔ اس حملے کے نتیجے میں 5 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ تاہم وزیراعظم الکاظمی اس حملے میں محفوظ ہیں۔