امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر جو بائیڈن نے عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے گھر پر حملے کو عراقی ریاست کے خلاف دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکی قومی سلامتی ٹیم حملے کے مرتکب افراد کی شناخت میں مدد کرے گی۔
ایک بیان میں اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میں نے قومی سلامتی کی ٹیم کو عراقی سیکیورٹی فورسز کی مدد کرنے کی ہدایت کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن عراق کی خودمختاری اور آزادی کی حمایت کے لیے حکومت اور عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الکاظمی کے گھر پر حملے کے مرتکب عناصر عراق میں جمہوری عمل کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کی طرف سے عوام سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کو بھی سراہا۔
قابل ذکر ہے کہ کل اتوار کو عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کی رہائش گاہ پر نامعلوم افراد نے مسلح ڈرون سے حملے کی ناکام کوشش کی تھی۔ الکاظمی اس حملے میں بال بال بچ گئے تھے۔ فوری طور پر کسی فریق نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان نہیں کیا۔
تمام عراقیوں سے خطاب میں ایک ریکارڈ شدہ بیان میں وزیراعظم نے زور دیا کہ بزدلانہ میزائل اور ڈرون حملے قوموں کی تعمیر نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ میں خیریت سے ہوں اور حملے میں انہیں کوئی چوٹ نہیں آئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی فورسز ملک کی حفاظت کے لیے کام کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ حملے کے نتیجے میں کچھ وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کے حفاظتی عملے کے کچھ اہلکار معمولی زخمی ہوئے تھے۔