لندن: ایک نئے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ بچوں کو پھلوں اور سبزیوں کی بڑی مقدار کھلائی جائیں تو دماغ پر اس کے بہترین نتائج مرتب ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی آف ایسٹ اینجلیا کے ماہرین نے 50 اسکولوں کے 9 ہزار بچوں پر ایک طویل سروے کیا ہے جس میں کہا گیا ہے خواہ ناشتہ ہو یا دوپہر کا کھانا، بچوں کو پھل اور سبزیاں کھلائی جائیں تو ان کی دماغی صلاحیت بہتر ہوتی ہے اور اکتساب کا عمل مضبوط ہوتا ہے۔
برطانیہ میں یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس میں بالخصوص برطانیہ کے پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں سے ہزاروں بچوں کو شامل کیا گیا۔اس تحقیق میں کئی اداروں نے اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔ تحقیق کے دوران جن بچوں نے ایک روز میں پھل اور سبزیوں کے چار سے پانچ حصے کھائے انہوں نے ذہنی تندرستی کے تمام ٹیسٹ میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کیے۔
تحقیق کے مطابق بچوں کی دماغی صلاحیت پوری زندگی کے فیصلوں پر اثرانداز ہوتی ہے جسے ابتدائی عمر میں بھی ہی بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ مقالے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ والدین اس پر توجہ دیں اور اسکول اپنی ترجیحات میں پھل اور سبزیوں کو ضرور شامل کریں۔
جامعہ ایسٹ اینجلیا کی پروفیسر ایلسا ویلچ کے مطابق سوشل میڈیاا اور جدید اسکولوں کا تعلیمی کلچر بچوں کے دماغ پر دباؤ ڈال کر انہیں کم دماغی کی عادات کی جانب دھکیل رہا ہے، اگرچہ پھلوں اور سبزیوں کی افادیت پہلے سے ہی معلوم ہے لیکن اب اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
مناسب غذا بچوں کی دماغی اور نفسیاتی صحت پر اثرانداز ہوتی ہے جس کا ایک بڑا مطالعہ کیا گیا ہے۔ یہ سروے 2017ء میں شروع کیا گیا۔ اس کے بعد بچوں کو ان کی دماغی صحت، خوشی، اطمینان، اور پرسکون ذاتی تعلقات والے معیاری دماغی ٹیسٹ سے گزارا گیا۔
سروے میں بچوں نے سوال نامے بھر کر کھانے کی عادات سے آگاہ کیا۔ ان میں 28 فیصد بچوں نے پھل اور سبزیوں کی تجویز کردہ (دن میں پانچ مرتبہ پھل اور سبزیوں کا استعمال) مقدارکھانے کا اعتراف کیا۔ اوسطاً دس میں سےایک بچے نے کسی قسم کی پھل یا سبزی نہ کھانے کا اعتراف کیا۔
ماہرین نے تمام بچوں کو کئی ٹیسٹ سے گزارا تو معلوم ہوا کہ بچے خواہ پرائمری جماعت میں ہوں یا پھر ثانوی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں، ان سب میں دیگر کے مقابلے میں بہتر دماغی صلاحیت دیکھی گئی۔ ماہرین کے مطابق ناشتے اور دوپہر کے وقت پھل اور سبزی کھانے سے بچوں کو بہت فائدہ ہوسکتا ہے اور اس کا عملی مظاہرہ بھی دیکھا گیا ہے۔
اس تحقیق میں جنک فوڈ اور میٹھے مشروبات کی خرابیاں بھی سامنے آئیں اور معلوم ہوا کہ اس سے ذہنی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔