یہ بات تو روز ِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ بھارت نے آج تک پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیا جس کی وجہ سے اس نے ہمیشہ پاکستان کا برا سوچاہے پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی کے بیشتر واقعات میں بھارت ملوث ہوتا ہے بالخصوص بلوچستان میں آئے روز دہشت گردی ، فوجی قافلوں پر حملے، بسوں سے مسافروںپر گولیاں برسا کر قتل کرنا اور سیکورٹی چوکیوں پر حملے معمول بن چکے ہیں ان سارے کے سارے واقعات میں بھارتی ایجنسی را ہ ملوث نکلتی ہے کیونکہ بھارتی حکمرانوں کو پاکستان کی ترقی بالخصوص گوارد سی پیک منصوبہ ایک آنکھ نہیں بھاتا ماضی میں بھارتی جاسوس کلبھوشن کو گرفتارکر کے ان کا نیٹ ورک بے نقاب کیا گیا اب وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین چودھری نے انکشاف کیا ہے کہ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد بلوچستان میں بھارت کا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے جس کے ذمہ دار لاہور دھماکے میں ملوث افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
جوہر ٹائون دھماکے کے ملزموں کی گرفتاری پر اداروں کو سراہا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ بھارتی نیٹ ورک کو پکڑا اس کی تفصیل اگلے چند ہفتوں میں سامنے لے کر آئیں گے۔ ان لوگوں کے نام اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی منظر عام پر لائیں گے جو اس نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔ لاہور دھماکہ کے لئے دہلی کے جن بنکوں سے رقوم منتل ہوئیں ثبوت موجود ہیں وہ بھی پیش کریں گے۔ یہ کلبھوشن کے بعد بھارت کا دہشت گردی کا دوسرا سب سے بڑا نیٹ ورک تھا جو پاکستان میں بے نقاب ہوا ہے۔ وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ بلوچستان کے وہ ناراض قوم پرست جن کا بھارت سے تعلق نہیں تھا اور جو سیاسی مسائل کی وجہ سے ناراض تھے ان کے ساتھ مذاکرات کے لیے باضابطہ طور پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ البتہ جو ناراض بلوچ بھارت کے ساتھ مل کر دہشت گردی کی کارروائیاں کرتے تھے، ان کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ کیونکہ بلوچستان وزیراعظم عمران خان کے دل کے قریب ہے۔
بلوچستان میں بھارت کا دہشتگردی کا نیٹ ورک کافی حد تک توڑ دیا ہے یہ سب کچھ کرنے کا مقصد بھارت کے اندرکا خوف ہے جو وہ ریاستی جبر، دہشت گردی،مقبوضہ کشمیرمیں ظلم وبربریت اور اپنے ہمسایہ ممالک کو ڈرا کراپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتاہے لیکن وہ نہیں جانتا کہ مسلمانوں پر ظلم جاری رکھنے پر بھارت داخلی انتشار کا شکار ہو سکتا ہے۔ بھارت میں امن کا دارومدار اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ سلوک پر ہے۔
بھارت تاریخی طور پر کبھی ایک ملک نہیں رہا۔ بھارت ماضی میں 500 سے زائد شاہی ریاستوں پر مشتمل تھا۔ نسل کشی اور اقلیتوں پر ظلم و ستم نہ روکنے پر بھارت آج بھی ٹوٹ سکتا ہے۔ مودی حکومت کی سربراہی میں ہندوتوا کے نظریے کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ انتہا پسند ہندوتوا نظریے سے بھارتی معاشرے میں تشدد’ بدامنی پھیلے گی۔ بھارت مستقبل میں پاکستان کو اپنی خامیوں اور انتہا پسندانہ پالیسیوں کا ذمہ دار ٹھہرائے گا۔ بھارتی غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم بھارت کی ہندوتوا پالیسیوں کا عملی مظہر ہے۔
بھارت کا ترمیم شدہ ” شہریت ایکٹ” ہندوتوا کی متعصبانہ ذہنیت کی عکاس کرتا ہے۔ مودی حکومت کی کشمیریوں کے خلاف کارروائیاں نسل کشی کے مترادف ہیں۔ دنیا مفادات کے باعث کشمیر میں پریشان کن صورتحال کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی۔ عالمی برادری مسلمانوں کے خلاف کھلی نفرت کا بھارت کا حقیقی چہرہ دیکھے۔ مسلمان بھارت کی آبادی کا تقریباً 15 فیصد ہیں مگر بھارتی پارلیمنٹ میں مناسب نمائندگی نہیں۔ بھارت میں مسلمانوں کو سرکاری ملازمتوں میں مناسب حصے سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔ بھارت دیگر اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کو برداشت نہیں کر سکتا۔ بھارت مسلمانوں کی خدمات مٹا کر تاریخ کو دوبارہ لکھنا چاہتا ہے۔اسی لئے یہ بات تو روز ِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ بھارت نے آج تک پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیا جس کی وجہ سے اس نے ہمیشہ پاکستان کا برا سوچاہے یقینا وہ ایک برا ہمسایہ ہے۔