صنعاء (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا نے حوثی ملیشیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صنعاء میں امریکی سفارت خانے کی عمارت کو فوری طور پر خالی کر کے سفارت خانے کے یمنی ملازمین کو رہا کر دیں۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ “یمنی دارالحکومت میں مقامی ملازمین کی اکثریت کو رہا کر دیا گیا ہے۔ جو یمنی ملازمین بنا کسی سبب ابھی تک حراست میں ہیں ہم ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں”۔
ترجمان نے مزید کہا کہ “ہم حوثیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ سفارت خانے کی عمارت کو فوری طور پر خالی کر دیں اور ان تمام امریکی املاک کو واپس رکھ دیں جن پر حوثیوں نے قبضہ کیا”۔
ترجمان کے مطابق امریکی حکومت اپنے ملازمین کی رہائی اور سفارت خانے کو خالی کرانے کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھے گی۔
چند روز قبل سامنے آنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا تھا کہ حوثی ملیشیا کے مسلح عناصر نے صنعاء میں اس عمارت پر دھاوا بول دیا جو امریکی سفارت خانے کے طور پر استعمال ہوتی تھی۔ حوثیوں نے وہاں موجود سامان و لوازمات کی بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی۔ اس سے چند روز قبل سفارت خانے میں کام بند کروا کر وہاں موجود تقریبا 25 افراد کو اغوا کر لیا گیا تھا۔
سال 2015ء میں صنعاء پر حوثیوں کے قبضے کے بعد وہاں امریکی سفارت خانے کو بند کر دیا گیا تھا۔ تاہم بعض یمنی ملازمین نے گھر سے کام جاری رکھا تھا۔ بعد ازاں حوثی ملیشیا نے انہیں گرفتار کر لیا۔
سال 2015ء کے آغاز میں صنعاء میں زیادہ تر ممالک کے سفارت خانے خالی ہو گئے تھے۔ اس سے قبل مذکورہ ممالک نے یمنی دارالحکومت سے اپنے سفارتی نمائندوں کو واپس بلا لیا تھا۔ آج صنعاء میں ایران کے سفیر کے سوا کوئی نہیں ہے۔