نیویارک: سائنسی اور تدریسی کھلونے بنانے والی مشہور کمپنی پاکٹ لیب نے اب جی فورس نامی کھلونا کار بنائی ہے۔ کار میں نصب جدید سینسر کی وجہ سے اسے پہیوں پر دوڑنے والی فزکس تجربہ گاہ قرار دیا جا سکتا ہے۔
اس سے قبل پاکٹ لیب سائنسی تجربات کے آلات، ہارڈویئر، سائنسی نصاب اور دیگر اشیا بناتی رہی ہے۔ جی فورس نامی کار میں نصب سینسر کی بدولت بچے بہت آسانی سے کار کی رفتار، اسراع (ایسلریشن) اور دیگر طبیعیاتی مظاہر کو سمجھ سکتے ہیں۔
پاکٹ لیب کی پشت پر ٹیکنالوجی، ڈیزائننگ اور سائنس کے ماہرشامل ہیں۔ ان کا اصرار ہے کہ اس سے عام افراد اور بڑے بھی استفادہ کر سکتے ہیں۔
اگرچہ کھلونا کار کو عین اصل گاڑی کی بنا پر تیار کیا گیا ہے لیکن جی فورس کار میں اسپیڈومیٹر اور اوڈومیٹر نصب ہے جو وائرلیس رابطے کی بدولت اپنا ڈیٹا ہاتھوں ہاتھ کمپیوٹر یا فون تک روانہ کرسکتے ہیں۔ کار کے ساتھ اس کے پٹڑی نما ٹریک، ڈھلوانیں اور چکر دار اسٹرکچر بھی دستیاب ہیں جن پر دوڑتی ہوئی کاریں پیچیدہ ریاضیاتی حقائق واضح کرتی ہیں۔
مثلاً اگر دو کاریں باہم ٹکراتی ہیں تو انرشیا کی پیمائش بھی کی جاسکتی ہے۔ عین یہی ٹیکنالوجی خودکار کاروں کے لیے بھی استعمال ہورہی ہیں۔ میٹرک کی طبیعیات کی کتاب میں ہم نے ’سادہ ہم آہنگ حرکات‘ سمپل ہارمونک موشن کا نظریہ پڑھا تھا جس کا عملی تجربہ خود اس کار سے بھی کیا جاسکتا ہے۔
جی فورس ایپ کی بدولت آپ کار کا ڈیٹا حاصل کرسکتے ہیں اور اسے مساوات میں رکھ کر مزید کچھ جان سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ نوٹ بک سیریز میں ہزاروں اسباق اور عملی تحریریں موجود ہیں۔
کار کی بیٹری یو ایس بی سےچارج ہوتی ہے۔ کار میں اندرونی طور پر نو ایکسل لگائے گئے ہیں۔ آگے کی جانب اسپیڈومیٹراور اوڈومیٹر لگائے گئے ہیں جب کہ ایک کار کی قیمت 88 سے 98 ڈالر رکھی گئی ہے۔