جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) جرمنی میں کورونا وائرس کی نئی انفیکشنز کی اوسط گزشتہ ہفتے کے دوران ایک نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ پورے ملک میں کورونا کی وبا کے پھیلاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
متعدی امراض کی روک تھام کے نگران جرمن ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق جرمنی میں فی ایک لاکھ باشندوں میں کووڈ انیس کے نئے مریضوں کی ہفتہ وار اوسط تین سو تین ہو گئی ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ جرمنی میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی فی ایک لاکھ شہریوں کی بنیاد پر اوسط تین سو یا اس سے زیادہ ہو گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ایک پریشان کن پیش رفت ہے کیونکہ صرف ایک ہفتہ قبل ہی یہی اوسط فی ایک لاکھ افراد میں دو سو سے زیادہ ہوئی تھی۔
جرمنی کی تازہ صورت حال اعداد و شمار کی روشنی میں جرمنی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تیئیس ہزار چھ سو سات افراد میں کووڈ انیس کی بیماری کی تشخیص ہوئی۔
گزشتہ برس کے اوائل سے یہ وبا پھیلنے کے بعد کووڈ انیس کے مریضوں کی مجموعی تعداد بھی اتوار چودہ نومبر کو پانچ ملین سے زیادہ ہو گئی۔ پیر پندرہ نومبر کو یہ تعداد پچاس لاکھ اڑتیس ہزار چار سو چھتیس بتائی گئی۔ ان میں سے شفایاب ہونے والے مریضوں کی تعداد چوالیس لاکھ چورانوے ہزار تین سو بنتی ہے۔
دوسری جانب اس وبا کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد بھی اب ایک لاکھ کے قریب تر ہوتی جا رہی ہے۔ چودہ اور پندرہ نومبر کے دوران مزید چار سو نواسی افراد اس بیماری کے باعث ہلاک ہو گئے۔ اس طرح جرمنی میں اب تک کورونا وائرس کی وبا کے ہاتھوں مرنے والوں کی مجموعی تعداد اٹھانوے ہزار ایک سو چورانوے ہو گئی ہے۔
اس وبا کی چوتھی لہر کی وجہ سے ہسپتالوں میں شدید بیمار مریضوں کی آمد بھی معمول سے زیادہ ہو چکی ہے۔ جمعہ بارہ نومبر کو جرمن ہسپتالوں میں داخل ہونے والے کورونا وائرس کے مریضوں کی فی ایک لاکھ افراد میں اوسط 4.7 تھی جو اس سے ایک دن قبل سے بھی زیادہ تھی۔ جمعرات گیارہ نومبر کو یہ اوسط 4.65 رہی تھی۔ اس مناسبت سے ویک اینڈ کا ڈیٹا ابھی تک دستیاب نہیں۔
جہاں تک کووڈ انیس کے خلاف مدافعتی ویکسینیشن کا تعلق ہے، تو اب تک سڑسٹھ فیصد جرمن آبادی کو اس ویکسین کی دونوں خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔
یوں تو سارے جرمنی میں ہی کورونا وائرس کی انفیکشنز میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے تاہم مشرقی اور جنوب مشرقی حصے میں صورتِ حال سنگین بتائی جا رہی ہے۔ جرمنی کے اس حصے میں گزشتہ سات روز کے دوران فی ایک لاکھ افراد میں نئے کیسز کی اوسط ایک ہزار سے بھی زیادہ ہو چکی ہے۔
ایسے شدید متاثرہ علاقوں میں مشرقی جرمن ریاست سیکسنی اور شمالی ریاست شلیسوِگ ہولشٹائن کی خاص طور پر مثال دی جا سکتی ہے۔ پورے جرمنی میں سیکسنی وہ واحد وفاقی ریاست ہے، جہاں ویکسینیشن کی شرح سب سے کم ہے۔