عراق (اصل میڈیا ڈیسک) عراق میں سیاسی جماعت ’الصدر‘ کے سربراہ مقتدیٰ الصدر نے کل جمعرات کے روز عراق میں مسلح دھڑوں کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جو حکومت کے ماتحت نہیں ہیں اپنے ہتھیار پھینک دیں۔
الصدر نے نجف میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پاپولر موبلائزیشن ملیشیا [الحشد الشعبی] کو ریاستی قانون اور نظم وضبط کے خلاف کام کرنے والے عناصر سےپاک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایسے مسلح گروپ جو حکومت کے تابع نہیں انہیں تحلیل کیا جانا چاہیے۔
ملک کی سیاسی صورت حال کے بارے میں مقتدیٰ الصدر نے کہا کہ ہم عراق میں جامع قومی حکومت بنانا چاہتے ہیں۔ جو جماعتیں اور رہ نما حکومت میں حصہ لینا چاہتے ہیں وہ اپنی صفوں میں بدعنوانی کے شبہات کو دور کرنے کے لیے کرپشن کے الزامات پر احتساب کریں۔ ان کے بارے میں حقائق جاننے کے لیے انہیں عدلیہ کے حوالے کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام انتخابی نتائج کے اعلان اور حکومت کی جلد تشکیل کے منتظر ہیں۔”
الصدرجس کا بلاک حالیہ ابتدائی پارلیمانی انتخابات کے نتائج میں سرفہرست رہا عراق میں “کوٹے” کے مروجہ سیاسی اصول کو توڑنا چاہتا ہے اور وہ “قومی اکثریتی” حکومت بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ تاہم عراق کی بعض دوسری جماعتوں نے قومی اتفاق رائے کی حکومت کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
مقتدیٰ الصدر نے کہا کہ وہ مخلوط حکومت چاہتے ہیں اور میں قومی اکثریت والی حکومت کے ساتھ ہوں۔ ہمارے پاس واحد آپشن یا تو قومی اکثریت والی حکومت ہے یا قومی اپوزیشن۔
اپنے مخالفین کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ آپ کا نقصان جمہوری عمل کو ختم کرنے اور برباد کرنے کا پیش خیمہ نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا آپ جو کچھ کر رہے ہیں اس سے آپ کی تاریخ ضائع ہو جائے گی اور عوام آپ سے دور ہو جائیں گے۔