وفاقی محتسب اور مفت انصاف

Justice

Justice

تحریر : روہیل اکبر

کچھ دن پہلے ایک انتہائی نفیس اور مخلص انسان میاں آفتاب سے ملاقات ہوئی جنکی کوششوں سے غریب عوام کو ہیپاٹائٹس کی ادویات میں کتنا ریلیف ملا سستی دوائی کو پاکستان میں کیسے مہنگی کر کے بیچا گیا اور اربوں روپے غریب عوام کی جیب سے نکال لیے گئیاس مرض میں مبتلا ہونے والے غریب مزدور اور کسان ہیں مہنگا علاج ہونے کے باعث بہت سے افراد موت کے منہ میں چلے گئے یہاں ہر محکمہ اور ہر فرد صرف اور صرف اپنی دیاڑی کے چکر میں اور اس کے لیے کسی کی جان بھی لینی پڑے تو لے لیں یہاں تک کہ نیب میں بیٹھے ہوئے افراد بھی اپنی اپنی دیہاڑیاں سیدھی کررہے ہیں اور انٹی کرپشن جسکا کام ہی کرپشن کو روکنا ہے وہاں سب سے زیادہ کرپشن ہے نہیں یقین تو پچھلے دس سال کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں کہ کرپشن میں پکڑے جانے والوں کا کیا بنااسی طرح ایک کو آپریٹو ڈیپارٹمنٹ بھی ہے جسکے اور بھی بہت سے کام ہیں ان میں سے ایک زرعی انجمن ہائے امداد باہمی بھی ہے جسکے قصے میاں آفتاب سے سنتے جائیں اور شرماتے جائیں طویل اور عجیب کہانیاں ہے اگلے کالم میں لکھوں گا ابھی تو صرف یہ بتانا تھا کہ پاکستان میں ایک ایسا ادارہ بھی ہے جہاں لوٹ مار نہیں جہاں پر کام کروانے کے لیے سفارش کی ضرورت نہیں جہاں پیش ہونے کے لیے کسی وکیل کی ضرورت نہیں اور جہاں تاریخ پی تاریخ دیکر کیس کو لٹکایا نہیں جاتا بلکہ ایک سادہ کاغذ پر لکھی ہوئی درخواست پر دنوں میں فیصلہ کردیا جاتا ہے وہ ہے وفاقی محتسب جہاں پر آپ اپنے ساتھ اداروں کی ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ بغیر پیسے خرچ کیے کروا سکتے ہیں۔

شکر ہے کہ کوئی تو ادارہ پاکستان میں غریب عوام کو انصاف دے رہا ہے ورنہ تو جس ادارے کی کارکردگی دیکھیں وہاں سوائے مایوسی کے اورکچھ نظر نہیں آ تا وفاقی محتسب کا ادارہ اسلا م آباد میں 1983 ء سے کام کر رہا ہے جب کہ چا روں صو بوں اور مختلف شہروں میں قا ئم 13 علاقائی دفا تر بھی جلد انصا ف فرا ہم کر نے اور و فاقی حکو مت کے دو سو سے زائد اداروں کی بدانتظا می، نا اہلی اور کاہلی کے سبب عام افراد سے ہو نے والی ناانصافیوں کے خلا ف شکایات کا ازالہ کر نے میں شب وروز کو شا ں ہیں اسے ایشیا ء میں پہلا ادارہ ہو نے کا اعزاز بھی حا صل ہے شکا یت کنندہ سادہ کا غذ پر بذ ریعہ ڈاک یا آن لائن درخواست دے سکتا ہے، جس پر 24 گھنٹوں کے اندر کارروائی شروع ہو جا تی ہے اور زیادہ سے زیا دہ 60 دن کے اندر ہر شکا یت کا فیصلہ کر دیا جا تا ہے۔

گذشتہ سال 2020ء میں انصاف کے حصول کے لئے وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں وفاقی اداروں کے خلا ف ایک لا کھ 33 ہزار 521 شکا یات درج ہو ئیں، جن میں سے ایک لا کھ 30 ہزار 112 شکایات کے فیصلے کئے گئے۔ وفاقی محتسب سیکر ٹر یٹ کے قیام سے لے کر اب تک کی 38 سالہ تا ریخ میں کسی ایک سال میں یہ سب سے زیا دہ شکا یات اور سب سے زیا دہ فیصلے ہیں شعبہ ء عمل درآ مد(Implementation Wing) کی طر ف سے ان فیصلوں پر عمل درآمد کی با قا عدہ نگرا نی کی گئی جس کے با عث فیصلوں پر عمل درآمد کی شرح99.6 فیصد رہی جب کہ فیصلوں پر نظر ثا نی اور صدر پا کستان کو اپیلوں کی شر ح 0.24 فیصد سے بھی کم رہی اس سال کرونا کے سبب دفا تر میں کام متا ثر ہو نے کے با وجود وفاقی محتسب سیدطاہر شہباز کی طر ف سے متعا رف کر ائی گئی نئی حکمت عملی اور جد ید ٹیکنا لو جی کے بھر پور استعمال کے با عث اب تک یعنی گز شتہ10 ماہ کے دوران90 ہزار سے زائد شکا یات رجسٹر ڈ ہو چکی ہیں جن میں سے 84ہزار سے زائد کے فیصلے کئے جا چکے ہیں جب کہ بقا یا شکا یات پر کا رروائی جا ری ہے۔

ان میں سے18315 شکایات آن لا ئن(ویب سائٹ، مو با ئل ایپ) کے ذریعے جب کہ 12492”مر بوط کمپیو ٹر ائزڈ نظام“ کے تحت موصول ہو ئیں وفاقی محتسب نے اس مر بوط کمپیو ٹر ائز ڈ نظام کے تحت وفاقی حکومت کے تمام اداروں کو اپنے کمپیو ٹر ائز ڈ نظام کے ساتھ منسلک کر نے کی ہدا یت کر رکھی ہے۔ اب تک 188 سے زائد وفاقی اداروں کو اس نظام کے ساتھ منسلک کیا جا چکا ہے جبکہ با قی اداروں کو بھی منسلک کیا جارہا ہے اس نظام کے تحت کسی بھی وفاقی ادارے میں مو صول ہو نے والی شکا یت اگر 30 دن کے اندر حل نہ ہو تو وہ ایک خود کار نظام کے تحت وفاقی محتسب سیکر ٹر یٹ کے سسٹم میں منتقل ہو جا تی ہے اور اس پر یہاں کا رروائی شر وع ہو جا تی ہے۔زیا دہ ترشکایات بجلی تقسیم کر نے والی کمپنیوں اور سو ئی گیس کے علا وہ، نادرا، پا کستان پوسٹ، علا مہ اقبال اوپن یونیو رسٹی، پا کستان بیت المال، پا کستان ریلوے، پا کستان پوسٹ، اسٹیٹ لا ئف انشو رنس، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام(احساس) اور ای او آئی بی کے خلا ف آئیں جن میں سے اکثر شکا یات پر فریقین کی رضا مندی سے عمل درآمد بھی ہو گیا۔وفاقی محتسب نے شکایت کنند گان کو ان کے گھر کے قر یب انصاف فرا ہم کر نے کے لئے Outreah Complaint Resolution کے نام سے ایک پروگرام بھی شروع کر رکھا ہے جس کے تحت وفاقی محتسب کے تفتیشی افسران خود تحصیل اور ضلعی ہیڈ کوا رٹرز جا کر عوام النا س کو ان کے گھر وں کے قر یب مفت اور فوری انصاف فراہم کررہے ہیں اس پروگرام کے تحت اب تک اس سال 6360 شکا یات کا ازالہ کیا جا چکا ہے۔

بیرونی ممالک میں مقیم 95 لاکھ سے زائد پا کستا نیوں کے مسائل کے حل کے لئے وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں ”سہو لیا تی کمشنر برا ئے اوورسیز پا کستا نیز“ کے نام سے ایک شعبہ الگ سے بھی کام کر رہا ہے بیرونی مما لک میں قا ئم پا کستانی مشنز اور سفارتخانوں نے گز شتہ10 ماہ میں بیرون ملک مقیم پا کستا نیوں کی11 ہزار سے زائدشکا یات پر کا رروائی کی اور پا کستان کے تمام بین الا قوا می ہو ائی اڈوں پر قا ئم کئے گئے ”یکجا سہو لیا تی مرا کز“ پر 27376 شکا یات کا مو قع پر ہی ازالہ کیا گیا جب کہ”سہولیاتی کمشنر“ کے دفتر میں برا ہ راست 590شکا یات موصول ہو ئیں جن پر بر وقت کا رروائی کر کے اوورسیز پاکستا نیوں کے مسا ئل حل کئے گئے اسی طر ح ”قو می کمشنر برا ئے اطفال“ کے نام سے ایک اور الگ شعبہ سینئرایڈ وائزر اعجاز احمد قر یشی کی زیر نگرا نی کام کر رہا ہے جو بچوں کے مسا ئل کے حل کے لئے ہمہ وقت سرگرم عمل رہتا ہے اور یو نیسف کے تعاون سے بچوں کے مسا ئل اور سا ئبر کرا ئمز کے حوالے سے پروگرام تر تیب دیتا رہتاہے جن میں تمام اسٹیک ہو لڈرزکو مد عو کیا جا تا ہے اور ابھی کچھ روز قبل وفاقی محتسب نے گز شتہ دس ما ہ کی کا رکر دگی کا جا ئز ہ لیتے ہو ئے اپنے تمام انو سٹی گیشن آفیسرز کو ہدا یت جا ری کی ہیں کہ 15 دسمبر تک 45 دن سے زیا دہ والی کو ئی شکا یت زیر التوا ء نہیں رہنی چاہیے اسی طرح پنجاب میں بزدار سرکار نے صوبائی محتسب کو بھی فعال کیا ہوا ہے جسکی کارکردگی بھی اپنے پڑھنے والوں کو بتاؤنگا کاش ہمارے باقی ادارے بھی اسی طرح کام کرنا شروع کردیں تو پاکستان کے قیام کا مقصد پورا ہو جائیگا۔

Rohail Akbar

Rohail Akbar

تحریر : روہیل اکبر