یورپ (اصل میڈیا ڈیسک) یورپی یونین نے ترقی پذیر ممالک میں چین کے شروع کردہ شاہرائے ریشم منصوبے کے مقابل 300 بلین یورو مالیت کے انفراسٹرکچر سرمایہ کاری پروگرام کا اعلان کر دیا ہے۔
یورپی یونین کمیشن کی سربراہ اُرسولا وان ڈر لئین نے برسلز میں منعقدہ پریس کانفرنس میں یورپی یونین کی “گلوبل پاس” نامی اس نئی اسٹریٹجی کا تعارف کروایا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ” گلوبل پاس یورپی یونین کا دنیا بھر میں انفراسٹرکچر کے فروغ کے لئے تیار کردہ سرمایہ کاری پلان اور روڈ میپ ہے”۔
وان ڈر لئین نے کہا ہے کہ گلوبل پاس منصوبہ چین کے منصوبے کا ایک حقیقی متبادل ہے۔ یہ منصوبہ جمہوری اقدار پر مرکوز طرزِ فکر کا حامل ہے اور دنیا بھر میں یورپی یونین کے اسٹریٹجک مفادات کے حصول میں کردار ادا کرے گا۔ یہ منصوبہ بہترین شکل میں عمل میں لایا جائے گا، شفاف ہو گا اور ناقابل برداشت مقدار میں مقروض نہیں کرے گا۔
گلوبل پاس منصوبے کی رُو سے یورپی یونین 2027 تک ترقی پذیر ممالک کی انفراسٹرکچر سرمایہ کاریوں کو 300 بلین یورو مالی تعاون فراہم کرے گی۔ یہ تعاون ڈجیٹلائزیشن، ٹیلی کمیونیکیشن، رسل و رسائل، توانائی اور صحت جیسے شعبوں کو فراہم کیا جائے گا۔ یورپی یونین مذکورہ شعبوں میں سرمایہ کاری کو موزوں شرائط کے ساتھ مالی معاونت فراہم کرے گی۔
اس سرمایہ کاری کے حصول کے لئے قانون کی بالادستی، ماحول، جمہوریت اور انسانی حقوق جیسے متعدد شعبوں میں طے شدہ معیاروں کے ساتھ ہم آہنگی کا مظاہرہ کرنا شرط ہو گا۔
واضح رہے کہ یورپی یونین منصوبے کا چینی منصوبے کا متبادل ہونا مرکز توجہ بن رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ چینی منصوبہ ممالک کو بھاری قرضوں کے بوجھ تلے دبا رہا ہے۔