امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اعلان کیا کہ اومیکرون قسم کی وجہ سے ابھی تک کسی کی موت کی اطلاع نہیں ہے، اور اس بات کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں کہ آیا یہ نئی قسم متعدی ہے اور سنگین بیماری کا سبب بنتی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ترجمان کرسچن لنڈمیئر، اقوام متحدہ کے جنیوا آفس میں منعقدہ ہفتہ وار پریس کانفرنس میں، موڈرنا اور بائیو این ٹیک فائزر کی جانب سے “اومیکرون کے خلاف نئی ویکسین” کے پے در پے بیانات کے حوالے سےبتایا ہے کہ ” ویکسین بنانے والے پہلے سے ہی آگے کی منصوبہ بندی شروع کریں اور موجودہ ویکسین کو تبدیل کرنے کے امکان کے بارے میں منصوبہ بندی کریں۔ یہ حتمی خطرے کی گھنٹی بجنے تک انتظار کرنے سے بہتر ہے۔”
لنڈمیئر نے اس بات پر زور دیا کہ یہ بتانے کے لیے وقت درکار ہے کہ کیا موجودہ کوویڈ 19 ویکسین اومیکرون کے خلاف موثر ہیں۔
لنڈمیئر نے کہا کہ دنیا میں ان ممالک میں مشاہدات جاری ہیں جہاں اس کی مختلف شکلیں سامنے آئیں، اور نتائج WHO کو رپورٹ کیے جانے کے بعد انہیں اومیکرون کے بارے میں واضح معلومات حاصل ہوں گی۔
اومیکرون قسم کی وجہ سے ڈبلیو ایچ او کو ابھی تک کسی موت کی کوئی اطلاع نہیں ملی، لنڈمیئر نے کہا کہ نئے قسم کے متعدی ہونے پر تحقیق جاری ہے اور آیا یہ سنگین بیماری کا سبب بنتا ہے یا نہیں اس کا تعین کیا جائیگا۔