پہلے مسکرائیں، پھر بچوں کو سبزیاں کھلائیں تو وہ بھی کھائیں گے

Children

Children

لندن: ماہرین نے سبزیوں اور پھلوں سے منہ چرانے والے بچوں کے لیے ایک زبردست نفسیاتی نسخہ پیش کیا ہے۔ اگر والدین تھوڑی سبزی خود چکھ لیں اور مسکرائیں تو بچہ بھی اسے قبول کرلیتا ہے۔

بالخصوص مائیں بچے کو ڈراکر، لالچ اور ترغیب دے کر بچوں کو سبزیاں کھلاتی ہیں۔ یا بسا اوقات کسی شے میں چھپاکر دیتی ہیں لیکن یہ بے سود ثابت ہوتا ہے۔ اب سائنسدانوں نے ایک نیا طریقہ بتایا ہے۔ اس نئے ٹوٹکے کو استعمال کرنا بہت آسان ہے اور والدی کو صرف یہ کرنا ہے کہ بچے کو سبزی کھلاتے ہوئے حقیقی انداز میں مسکرائیں اور اس دوران تھوری سی سبزی خود بھی کھائیں۔

برطانیہ کی ایسٹن یونیورسٹی سے وابستہ سائنسدانوں نے 4 سے 6 برس تک کے 111 بچوں کو بھرتی کیا اور سب کو دو ویڈیوز دکھائیں۔ ایک ویڈیو میں بالغ فرد کو شاخ گوبھی (بروکولی) مسکراکر کھاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ دوسری ویڈیو میں بالغ فرد تاثرات سے عاری سپاٹ چہرے کے ساتھ بروکولی کھائی۔

اب جن بچوں نے پہلی مسکرانے والی ویڈیو دیکھی تھی وہ لاشعوری طور پر سمجھے کہ شاخ گوبھی بہترین ہوتی ہے۔ ان بچوں نے نہ صرف سبزی کھائی بلکہ دیگر بچوں کے مقابلے میں دوگنی زیادہ سبزی کھائی۔ اس طرح پانچ گرام کی بجائے انہوں نے11 گرام بروکولی کھائی۔

جامعہ سے وابستہ ماہرِ نفسیات کیٹی ایڈورڈز کہتی ہیں کہ بچے جب مشاہدہ کرتے ہیں کہ بڑے سبزیاں مزے سے کھاتے ہیں تو وہ بھی اس جانب راغب ہوتے ہیں۔ اس تجربے میں شاخ گوبھی استعمال کی گئی ہے جو اپنے ذائقے کی وجہ سے کشش نہیں رکھتی لیکن اس کے فوائد بے شمار ہیں۔ اور اگر کوئی تھوڑی دیر ان کے ساتھ بیٹھ کر خوشی خوشی کھاتا ہے تو بچے سبزیوں پر مزید ہاتھ بڑھا سکتے ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ بچے بڑوں کے چہرے کے تاثرات بہت غور سے دیکھتے ہیں اور اس کا اثر لیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ والدین کی مسکراہٹ پر انہیں سبزیاں اور پھل کھانے پر مجبور کر سکتی ہیں۔