ناظمین الیکشن کے سوا بلدیاتی انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر ممکن نہیں، شبلی فراز

Shibli Faraz

Shibli Faraz

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر نہیں ہو سکتے۔

وزیر نے کہا کہ مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور نہ ہی دنیا میں دستیاب مشینیں ایسے انتخابات کے انعقاد کیلئے کارآمد ہیں جیسے الیکشن ہمارے یہاں پاکستان میں ہوتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں صرف براہِ راست تحصیل ناظم یا ضلع ناظم کے الیکشن کیلئے استعمال کی جا سکتی ہیں جس کیلئے امیدواروں کا ایک ہی پینل ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں مختلف نشستوں پر امیدواروں کے مختلف پینل ہوتے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں ایسے انتخابات کے انعقاد کیلئے نہیں بنائی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ بذات خود وزیراعلیٰ پنجاب سے بات کریں گے جنہوں نے حال ہی میں فیصلہ کیا ہے کہ صوبے میں بلدیاتی الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ہوں گے۔ چند روز قبل، پنجاب حکومت نے یہ فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جلد ہی اس ضمن میں ضروری قانون سازی کی جائے گی۔

بتایا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لوکل باڈیز ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دیدی ہے جس کے تحت پنجاب میں بلدیاتی الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ہوں گے۔

وزیراعلیٰ کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ پارلیمنٹ پہلے ہی الیکٹرانک مشینوں کے حوالے سے قانون منظور کر چکی ہے اور صوبائی حکومت بھی اب ایسا ہی قانون منظور کرے گی۔ دوسری جانب، الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ بلدیاتی الیکشن الیکٹرانک مشینوں پر کرانے کیلئے لوکل گورنمنٹ ترمیم ایکٹ کا نیا مسودہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں فراہم کیا جائے تاکہ نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے انتظامات کرنے میں آسانی ہو۔

الیکشن کمیشن نے خبردار کیا تھا کہ اگر پنجاب حکومت نے مسودہ فراہم نہ کیا تو الیکشن پرانے قوانین اور پرانے حلقوں کے تحت ہی ہوں گے۔ قبل ازیں، پنجاب الیکشن کمشنر غلام اسرار خان نے کہا تھا کہ اگر صوبائی حکومت نے مطلوبہ دستاویزات فراہم نہ کیں تو انتخابات پرانے قوانین کے تحت 31؍ دسمبر کو موجودہ بلدیاتی اداروں کی مدت ختم ہونے کے 120؍ دن کے اندر کرائے جائیں گے۔

کہا جاتا ہے کہ اس معاملے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے غور کرنے سے قبل ہی پنجاب حکومت کا یہ فیصلہ کرنا جلد بازی قرار دیا جا رہا ہے۔ دی نیوز نے حال ہی میں خبر دی تھی کہ الیکشن کمیشن میں تین اعلیٰ سطح کی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کے کارگر ہونے کے حوالے سے معاملات پر غور کریں گی۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع نے دی نیوز کو بتایا تھا کہ ادارہ نئے انتظام کے تحت الیکشن کرانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن جلد بازی میں ایسا ممکن نہیں۔ کمیشن کے سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ کئی ملکوں کو اس نظام پر آنے کیلئے برسوں لگ گئے لیکن ہم سے یہی کام چند سال میں کرنے کی توقع رکھی گئی ہے۔ یہ

تین کمیٹیاں پورے انتخابی عمل پر مشاورت کر رہی ہیں نئے الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کیلئے ضروری اقدامات کیلئے ایسا کرنا ضروری ہے، اس میں مالی اور قانونی ضروریات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔