سیالکوٹ (اصل میڈیا ڈیسک) پولیس نے سانحہ سیالکوٹ کے بعد حراست میں لیے جانے والے فیکٹری کے تمام سپر وائزرز کو رہا کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فیکٹری کے سپروائزرز کو 2 روز قبل حراست میں لیا تھا جن سے مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فیکٹری مالک کی یقین دہانی کے بعد تمام سپروائزرز کو رہا کر دیا گیا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان تمام افراد کو دوبارہ طلب کیا جا سکتا ہے۔
پولیس کے مطابق سری لنکن شہری کی جان بچانے کی کوشش کرنے والےعابد کی تلاش جاری ہے، عابد بھی فیکٹری میں بطور سپر وائزر کام کرتا ہے، ویڈیوز میں عابد بھی پریانتھا کو بچانے کی کوشش کرتا نظر آرہا ہے اور فوٹیج میں عابد ہجوم کے آگے ہاتھ جوڑتا دکھائی دے رہا ہے۔
پولیس کے مطابق سانحہ سیالکوٹ میں موبائل ڈیٹا اور ویڈیوزکی مدد سے دیگر ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے گا۔
3 دسمبر کو اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا، پریانتھا کمارا جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔
انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز منیجر کو مارتے ہوئے نیچے لائے ، مار مار کر جان سے ہی مار دیا، اسی پر بس نہ کیا، لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔