جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی)، گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) نے نئی حکومتی اتحاد پر دستخط کر دیے ہیں۔ اس طرح نئی وفاقی حکومت کی تشکیل کا مرحلہ مکمل ہو گیا۔
جرمن دارالحکومت برلن میں منگل کو اس اتحاد کے معاہدے پر دستخط نے اب رواں ہفتے نئی حکومت کے قیام کی راہ ہموار کر دی ہے۔ ستمبر کے آخر میں ہونے والے انتخابات کے بعد کے ہفتوں میں ایس پی ڈی، گرین پارٹی اور ایف ڈی پی کے مابین بات چیت کا سلسلہ جاری رہا۔ تینوں جماعتوں کی کچھ اہم شرائط پر اتفاق سے اب سہ فریقی حکومت کا قیام یقینی ہو گیا ہے۔
بدھ کو جرمن پارلیمان میں ملک کے چانسلر کو منتخب کرنے کے لیے ووٹنگ کی جائے گی جس کے بعد ایس پی ڈی کے لیڈر اولاف شولس کو جرمنی کا اگلا چانسلر منتخب کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔ اسی روز ملک کی نئی کابینہ کے اراکین بھی اپنے اپنے عہدوں کا حلف اٹھائیں گے۔ اس کابینہ میں ایس پی ڈی کے سات، گرین پارٹی کے پانچ اور ایف ڈی پی کے چار وزراء شامل ہوں گے۔
برلن میں قائم ‘مستقبل کی ٹیکنالوجی کے ایک نمائشی مرکز‘ فوٹوریم میں منعقد کی جانے والی اس تقریب کے موقع پر اولاف شولس کا کہنا تھا،”کئی ہفتوں کے مذاکرات کے نتائج نے اس پیش رفت کو ممکن بنایا ہے۔” انہوں نے کہا کہ کل نئی جرمن حکومت اپنا کام شروع کر دے گی۔ شولس کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے اس حکومتی اتحاد کی پوری قوت درکار ہوگی۔
گرین پارٹی کے شریک رہنما اور شولس کی حکومت میں نائب چانسلر کا عہدہ سنبھالنے والے رابرٹ ہابیک نے اس موقع پر کہا کہ ان کی پارٹی کا مقصد”جرمن عوام کے لیے حکومت” قائم کرنا تھا۔ ہابیک اکانومی، انرجی اور کلائمیٹ کی وزارت کے سربراہ ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپ کی سب سے بڑی اور دنیا کی چوتھی بڑی معیشت جرمنی کو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے اور اقتصادی خوشحالی کو یقینی بنانے جیسے بڑے چینلجز کا سامنا ہے۔ گرین پارٹی کی شریک لیڈر انالینا بیئر بوک جو کہ نئی حکومت میں وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالیں گی کا کہنا تھا کہ یہ حکومتی اتحاد جرمنی کی سماجی حقیقتوں کے حوالے سے انتہائی موزوں ہے۔
ایف ڈی پی کے کرسٹیان لنڈنر نئی حکومت میں بطور وزیر خزانہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ لنڈر نے اس تقریب میں کہا،”ہم کسی خوش فہمی کا شکار نہیں ہیں، ہمیں بہت بڑے چینلجز کا سامنا ہے۔”
اس اتحاد کو ٹریفک سگنل اتحاد بھی کہا جاتا ہے۔ سینٹر لیفٹ سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹ کو سرخ رنگ سے جانا جاتا ہے۔ آزاد مارکیٹ کی حامی جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی یا ایف ڈی پی کو پیلے رنگ سے اور ملک کی گرین پارٹی کو ہرے رنگ سے جانا جاتا ہے۔