جنوبی افریقہ (اصل میڈیا ڈیسک) جنوبی افریقہ کے صدر سائرل رامافوسا نے کہا ہے کہ ہم نے کورونا وائرس کے اومیکرون ویریئنٹ کی نشاندہی کے بعد دنیا میں اس کا اعلان کر کے اپنی ذمہ داری کو پورا کیا ہے لیکن ہمیں اس کی سزا دی جا رہی ہے۔
رامافوسا نے سینیگال میں 7ویں ڈکار فورم سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ افریقی ممالک کو شعبہ صحت میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ برّاعظم افریقہ کووِڈ۔19 کے خلاف جدوجہد کر سکنے کے اہل سوشیو اکنامک وسائل کا حامل ہے۔
رامافوسا نے کہا ہے کہ “امیر ممالک ویکسین کے معاملے میں نسلیت پرستی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے برّاعظم افریقہ ابھی تک اپنی آبادی کے صرف 7 فیصد کو بھی ویکسین نہیں لگا سکا۔ ویکسین کے معاملے میں مغرب کے روّیے نے مجھے مایوس کیا ہے”۔
اومیکرون ویریئنٹ کی وجہ سے جنوبی افریقہ پر لگائی گئی سیاحتی پابندی کا بھی ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ “اومیکرون ویریئنٹ کی نشاندہی کے بعد ہم نے ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے پوری دنیا کو اس سے آگاہ کیا لیکن ہمیں اس ذمہ دارانہ روّیے کی سزا دی جا رہی ہے”۔
واضح رہے کہ برطانیہ، امریکہ، کینیڈا، جرمنی، جاپان اور متحدہ عرب امارات سمیت کثیر تعداد ممالک نے 25 نومبر کو اومیکرون ویریئنٹ کی نشاندہی کے بعد جنوبی افریقہ سمیت بعض افریقی ممالک کے لئے سیاحتی پابندی کا اطلاق کر دیا تھا۔