جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے جرمنی وفاقی اسمبلی سے بحیثیت چانسلر پہلا خطاب کیا۔
شولز نے اپنے خطاب کے ایک بڑے حصے کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف جدوجہد کے موضوع کے لئے وقف کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں فوسل ایندھن سے چھٹکارہ پانا ہو گا۔ یہ تبدیلی صنعت و اقتصادیات کے شعبے میں صدی کی بڑی ترین تبدیلی کا مفہوم رکھتی ہے۔
شولز نے کہا ہے کہ مستقبل کی سرمایہ کاری کا ایک بڑا حصہ پرائیویٹ سیکٹر سے آئے گا اور حکومت بھی اس کے لئے ضروری لائحہ عمل تیار کرے گی۔
انہوں نے یورپی یونین کی سالمیت پر زور دیا اور کہا ہے کہ جرمنی یونین کے لئے ایک پُل کی حیثیت رکھتا ہے۔
اولاف شولز نے کہا ہے کہ ان کے دورِ حکومت میں بیرونی ممالک سے کام کی غرض سے جرمنی آنے والوں کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں گی۔
ملک میں حکومت اور سائنس سے دُور ایک چھوٹی اور انتہا پسند اقلیت پائی جاتی ہے جو خطرہ تشکیل دے رہی ہے۔ ہم اس اقلیت کے نظم نسق کے اکثریت پر مسلط ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔