امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی پانچویں بیڑے کے جہازوں نے 20 دسمبر کو شمالی بحیرہ عرب میں ماہی گیروں کی ایک کشتی سے تقریباً 1,400 AK-47 اسالٹ رائفلیں اور 226,600 گولیاں ضبط کی ہیں۔ یہ اسلحہ مبینہ طورپر ایران کی طرف سے یمن کے باغی حوثی گروپ کو بھیجا جا رہا تھا۔
امریکی بحریہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بُدھ کی شام امریکی بحریہ کے ساحلی پٹرولنگ جہازوں کو یہ ہتھیار امریکی کوسٹ گارڈ کے اہلکاروں کی تلاشی کے دوران ملے۔ غیر قانونی اسلحہ اور گولہ بارود جانچ کے لیے منتقل کر دیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی تشخیص سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کشتی ایران سے نکلی اور اس راستے سے بین الاقوامی پانیوں کو عبور کیا جو تاریخی طور پر یمن میں حوثیوں کو غیر قانونی طور پر ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ حوثیوں کو ہتھیاروں کی براہ راست یا بالواسطہ فراہمی، فروخت یا منتقلی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔
بیان کے مطابق کشتی کے پانچ رکنی عملے نے اپنی شناخت یمنی شہریوں کے طور پر کی۔
رواں ماہ کی پانچ تاریخ کو امریکی حکام نے بتایا تھا کہ شمالی بحیرہ عرب میں امریکی بحریہ کے ایک جنگی جہاز نے ایک کشتی پر ہتھیاروں کی ایک بڑی کھیپ پکڑی تھی جس میں ایرانی میزائلوں کے پرزے تھے جو یمن میں حوثی ملیشیا کے لیے بھیجے جا رہے تھے۔
اس پر تبصرہ کرتے ہوئے یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے امریکی بحریہ کی جانب سے ایرانی ہتھیاروں کی ایک نئی کھیپ کو قبضے میں لینے کے اعلان کو جو حوثی دہشت گرد ملیشیا کے لیے جا رہا تھا، کو “عالمی برادری کے لیے ایک صریح ایرانی چیلنج” قرار دیا۔ ”