جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) جرمن طبی حکام نے خبردار کیا ہے کہ تین ہفتوں کے اندر اندر اومیکرون ملکی نظام صحت کو شدید متاثر کر سکتا ہے۔ دوسری طرف جرمنی میں کووڈ پابندیوں کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
جرمنی میں متعدی امراض کے روک تھام کے وفاقی ادارے رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ لوتھر ویلر نے عوام سے درخواست کی ہے کہ کرسمس کے موقع پر کوووڈ انیس کی نئی قسم اومیکرون تیزی سے پھیل سکتی ہے، اس لیے وہ احتیاط برتیں۔
لوتھر ویلر نے کہا کہ گرچہ کورونا کیسوں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ اس عالمی وبا کا زور ٹوٹ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس انداز میں امیکرون پھیل رہا ہے، اسے دیکھتے ہوئے خدشات ہیں کہ اگر احتیاط نہ برتا گيا تو وسط جنوری تک یہ قسم جرمن نظام صحت کے لیے ایک بوجھ بن جائے گی۔
رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ نے کہا کہ کرسمس اور نئے سال کے مواقع پر جرمن عوام کو زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انفیکشن کی چین توڑی جا سکے۔ انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ اومیکرون کو مات دینے کی خاطر حکومتی اقدامات اس وقت تک کارگر نہیں ہو سکتے، جب تک عوام تعاون نہیں کرتی۔
رواں ہفتے ہی جرمن حکومت نے کوووڈ انیس کی نئی ممکنہ لہر کے مند نظر سخت قواعد و ضوابط منظور کیے ہیں، جن پر عملدرآمد کرسمس کی تعطیلات کے بعد اٹھائیس دسمبر سے ہو گا۔ ان پابندیوں کے ساتھ ملکی پارلیمان اس بارے میں بھی بحث کرے گی کہ آیا کورونا ویکسین کو سب لوگوں کے لیے لازمی قرار دے دیا جائے، یا نہیں۔
دیگر یورپی ممالک کی طرح جرمنی میں بھی ویکسین اور پابندیوں کے خلاف لوگوں کا احتجاج جاری ہے۔ رواں ہفتے مختلف جرمن شہریوں میں کئی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جبکہ منہائم میں تو مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے مابین تصادم بھی ہوا، جس کے نتیجے میں تیرہ پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔
بدھ کی شام جرمن شہر میونخ میں کووڈ پابندیوں کے خلاف ایک بڑا مظاہرہ کیا گیا، جس میں پانچ ہزار افراد نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر کیے گئے حکومتی اقدامات کے خلاف احتجاج کیا۔
باویریا صوبے کے دارالحکومت میونخ کے ایک پولیس اہلکار کے مطابق اس احتجاجی ریلی میں مظاہرین کا رویہ جارحانہ تھا۔ اس دوران ایک پولیس اہلکار شدید زخمی ہو گیا جبکہ گیارہ مظاہرین کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق میونخ میں اجازت لیے بغیر منعقد کیے گئے احتجاج کے دوران مجرمانہ نوعیت کے چودہ واقعات رونما ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ مظاہرین کی طرف سے حملوں کے بعد انہیں منشتر کرنے کی خاطر لاٹھی چارج کے علاوہ پیپر سپرے کا استعمال بھی کیا گیا۔