روس کے مقابل سپورٹ کے لیے یورپی یونین کے وزیر خارجہ کی یوکرین آمد

Josep Borrell

Josep Borrell

یورپ (اصل میڈیا ڈیسک) یورپی یونین کے وزیر خارجہ جوزپ بوریل یوکرین پہنچ گئے ہیں۔ ان کے دورے کا مقصد روسی خطرات کے مقابلے میں یوکرین کے لیے برسلز کی سپورٹ کا اظہار ہے۔ بوریل بدھ کے روز ملک کے سینئر ذمے داران کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے۔

حالیہ چند ماہ میں روس کی جانب سے یوکرین کی سرحد پر تقریبا ایک لاکھ فوج اکٹھا کرنے کے بعد ماسکو اور کیف کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ مغربی ممالک کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کا امکان ہے۔

بوریل نے منگل کے روز اپنی ٹویٹ میں کہا کہ “روس کے عسکری ہجوم کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں یوکرین کی خود مختاری اور اس کی ارضی کی وحدت کے واسطے یورپی یونین کی سپورٹ کے لیے میں یہاں آیا ہوں”۔

بوریل یوکرین کے وزیر خارجہ کے ساتھ مل کر یوکرین کی فورسز اور روسی نواز علاحدگی پسندوں کے بیچ “لائن آف کونٹیکٹ” کا دورہ کریں گے۔ علاحدگی پسندوں کے ساتھ مسلح تنازع 2014ء سے جاری ہے۔ یہ تنازع روس کی جانب سے جزیرہ نما قرم کو اپنے انتظام میں شامل کرنے کے بعد پیدا ہوا۔ اس تنازع میں 13 ہزار سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن گئے۔

یوکرین کی وزارت خارجہ کے مطابق جوزب بوریل کے دورے کا مقصد روس کے معاند اقدامات کے پس منظر میں یوکرین کے لیے یورپی یونین کی سپورٹ کا باور کرانا ہے۔ وزارت نے مزید بتایا کہ بوریل یوکرین کے وزیر خارجہ سے ملاقات میں روس کی نئی جارحیت کا راستہ روکنے کے طریقوں کو زیر بحث لائیں گے۔ ان میں اقتصادی پابندیاں بھی شامل ہیں۔

یوکرین کے مشرق میں جنگ بھڑکنے کے بعد یورپی یونین کے وزیر خارجہ کا فرنٹ لائن کا یہ پہلا دورہ ہو گا۔

حالیہ ہفتوں میں یوکرین کا تنازع حل کرنے کے واسطے سفارتی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ اسی سلسلے میں دسمبر کے آخر میں روسی صدر ولادی میر پوتین اور ان کے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کے درمیان ایک ورچوئل سربراہ ملاقات بھی منعقد ہوئی۔

ماسکو کا شمالی اوقیانوس کے اتحاد نیٹو سے مطالبہ ہے کہ وہ سابق سوویت ریاست یوکرین کو اپنے اتحاد کی رکنیت نہ دے۔

روس اور امریکا کے بیچ نو جنوری کو جنیوا میں بات چیت کا آغاز ہو گا۔ بات چیت میں یوکرین کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا۔ بات چیت میں امریکا کی نمائندگی خاتون نائب وزیر خارجہ وینڈی شیرمن اور روس کی نمائندگی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کریں گے۔