نیویارک: نیا سال نہ صرف ایپل کمپنی بلکہ امریکی اسٹاک ایکسچینج کے لیے بھی تاریخی اہمیت کا حامل رہا کیونکہ چھٹیوں کے بعد پہلے روز ہی ایپل کمپنی کے حصص میں اضافے کےبعد اسے دنیا کی پہلی ٹریلیئن ڈالر کمپنی کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے۔
نیویارک اسٓٹاک ایکسچینج کی گھنٹی بجنے نے بعد ایپل کمپنی کے شیئرز تاریخی بلندی پر جا پہنچے۔ حصص بازار میں قیمت بڑھنے کے بعد ایپل کے اثاثوں میں اضافہ ہوا اور اس کی مالیت تین ٹریلیئن ڈالر تک جاپہنچی۔ اس کا موازنہ کرنے کے لئے اتنا کافی ہے کہ برطانیہ کی پوری معیشت کا حجم 2.8 ٹریلیئن ڈالر ہے۔
اسٹاک ایکسچینج میں حصص بڑھنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ حال ہی میں کمپنی نے ورچوئل ریئلٹی ہیڈسیٹ اور ورچوئل ریئلٹی عینکوں کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل بعض پیٹنٹ سے معلوم ہوا ہے کہ ایپل نے اسکرین ڈسپلے سے ریورس چارجنگ ٹیکنالوجی پر کام شروع کردیا ہے۔ اس کی بدولت ایپل واچ اور ایئربڈ کو آئی پیڈ کے اسکرین پر رکھ کر چارج کرنا ممکن ہو گا۔
اس سے قبل اگست 2018 میں ایپل ایک ٹریلیئن پھر 2020 میں دو ٹریلیئن اور اب تین ٹریلیئن پر جاپہنچی ہے۔ لیکن کمپنی کا اصل سنگِ میل 2007 کا سال تھا جب ایپل کے سربراہ اسٹیوجابز نے پہلا آئی فون پیش کیا تھا اور 2016 میں آئی فون کے ایک ارب سیٹ دنیا بھر میں فروخت ہوئے جس کے بعد کمپنی کی عالمگیر شہرت بڑھنے لگی۔