اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) سیاحتی مقام مری میں پیش آئے المناک سانحے میں لقمہ اجل بننے والوں کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو منتقل کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
برفباری کے دوران گاڑیوں میں پھنس کر انتقال کر جانے والوں کی تعداد بڑھ کر 23 ہو گئی ہے۔ اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، مردان اور کراچی سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کو طوفانی برفباری نے موت کی آغوش میں لے لیا تھا۔
سانحہ مری پر پورا ملک سوگوار ہے اور جاں بحق ہونے والے افراد کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو منتقل کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
اے ایس آئی نوید سمیت گھر کے 8 افراد کی نماز جنازہ آج ڈھائی بجے تلہ گنگ کے موضع دودیال میں ادا کی جائے گی جبکہ جاں بحق 4 دوستوں کی نماز جنازہ بھی آج ادا کی جائے گی۔
خاندانی ذرائع کے مطابق سہیل کی نمازجنازہ صبح 11 بجے میاں عیسیٰ میں ادا کی جائے گی، بلال کی نمازجنازہ دوپہر 2 بجے چرچوڑ میں ادا کی جائےگی جب کہ اسد اوربلال حسین کی نمازجنازہ3 بجےتازہ گرام میں ادا کیا جائےگی۔
مری میں جاں بحق اشفاق کی میت آبائی گاؤں کھوت نئی آبادی پہنچا دی گئی ہے، اشفاق کی نماز جنازہ بھی آج بعد نماز ظہر ادا کی جائے گی۔
دوسری جانب مری میں پھنسی تمام گاڑیوں کی چیکنگ مکمل کرلی گئی ہے اور آئی ایس پی آر کے مطابق گاڑیوں میں سوار تمام افراد کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، فوجی دستے بلڈوزر کی مدد سے کلڈنہ اور باڑیاں روڈ سے برف ہٹا رہے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کیمپوں میں موجود سیاحوں کو کھانا، پانی، چائے اور دیگر ضروری سامان فراہم کیا جارہا ہے ، ایف ڈبلیو او کے جوان بھی مشینری کی مدد سے روڈ کھولنے میں مصروف ہیں تاہم مسلسل برف باری سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
دوسری جانب چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آپریشن کب تک مکمل ہو گا۔