کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) شاہ زیب قتل کے مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ شاہ رخ جتوئی کئی ماہ سےجیل کے بجائے کراچی کے نجی اسپتال میں رہ رہا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ شاہ رخ جتوئی سینٹرل جیل کراچی کے بجائے کئی ماہ سے گزری میں واقع نجی اسپتال میں رہ رہا ہے اور نجی اسپتال کی بالائی منزل پر شاہانہ زندگی گزار رہا ہے، نجی اسپتال شاہ رخ جتوئی کے خاندان نے کرائے پر حاصل کر رکھا ہے۔
ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شاہ رخ جتوئی کو محکمہ داخلہ سندھ کے حکم پر جیل سے نجی اسپتال میں منتقل کیا گیا، شاہ رخ جتوئی کی جیل سے نجی اسپتال منتقلی کے پیچھے سندھ کی ایک اعلیٰ شخصیت کا ہاتھ ہے۔
محکمہ صحت سندھ شاہ رخ جتوئی کو نجی اسپتال منتقل کرنے کے فیصلے کے حوالے سے لاعلم ہے اور ذرائع محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ شاہ رخ جتوئی کی نجی اسپتال منتقلی کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔
محکمہ صحت کے حکام کے مطابق کسی بھی ملزم یا مجرم کو نجی اسپتال منتقل کرنے کے لیے محکمہ داخلہ، محکمہ صحت سے رجوع کرتا ہے اور محکمہ داخلہ قیدی کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی درخواست کرتا ہے، پھر میڈیکل بورڈ ہی کسی قیدی کو نجی اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کرسکتا ہے۔
تاہم ذرائع محکمہ صحت کا بتانا ہے کہ شاہ رخ جتوئی کو میڈیکل بورڈ کے بغیر ہی نجی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کسی قیدی کی زندگی خطرے میں ہو تو اسے سرکاری یا نجی اسپتال منتقل کیا جاتا ہ لیکن محکمہ صحت کو جیل یا محکمہ داخلہ کی جانب سے شاہ رخ جتوئی کی جیل منتقلی کے حوالے سے کوئی خط نہیں ملا۔
یاد رہے کہ شاہ رخ جتوئی نے شاہ زیب خان کو دسمبر 2012 میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا اور جرم ثابت ہو نے پر عدالت نے 2019 میں شاہ رخ جتوئی سمیت 2 ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی جسے بعد میں عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔