اقوام متحدہ کی سرپرستی میں سوڈان کے بحران کے حل کے لیے بات چیت شروع

Walker Perritz

Walker Perritz

سوڈان (اصل میڈیا ڈیسک) سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی بحران کے حل کے لیے براہ راست مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے نمائندے وولکر پیریٹز نے کل خُرطوم میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ابتدائی مذاکرات کل شروع ہوئے۔ مذاکرات کے لیے وسیع پیمانے پر انفرادی مشاورت کی ضرورت ہوگی جس کا مقصد مختلف فریقوں کے درمیان براہ راست یا بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے مرحلے کی طرف جانا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم تیزی سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ ہم دوپہر کو سول سوسائٹی کے پہلے گروپ کے ساتھ بات چیت شروع کریں گے۔ ہم روزانہ بہت سے اسٹیک ہولڈرز سے بات کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کے آغاز کے لیے ٹائم فریم طے کرنا مشکل ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وقت قیمتی ہے۔ ہم یہ جانتے ہیں سوڈان کی صورتحال مشکل ہے اور ہم پر بہت زیادہ دباؤ ہے۔

پیریٹز نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ مشاورت ایک اعتماد سازی کا اقدام بنیں گی اور ملک میں تشدد کم کرنے میں مدد ملے گی۔

پیر کے روز پیریٹز نے اس بات پربھی زور دیا کہ سوڈان میں “طاقت کے بے تحاشہ استعمال” کا تسلسل فوری طور پر بند ہونا چاہیے اور تشدد کی فوری تحقیقات ہونی چاہیے۔

پیریٹز نے مزید کہا کہ “سوڈان میں تشدد کے خاتمے اور ایک جامع مشاورتی عمل میں داخل ہونے کا وقت آ گیا ہے۔” انہوں نے خبردار کیا کہ سوڈان میں اعتماد کو پہنچنے والا نقصان “دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔