الحدیدہ (اصل میڈیا ڈیسک) یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد کی مشترکہ فورسز کے سربراہ جنرل مطلق بن سالم الازیمع نے کل ہفتے کے روز عرب اتحاد کی زمینی کمان اور کمانڈروں کے ساتھ ملاقات کی۔
اجلاس میں جنرل مطلق نے یمنی فوج، عوامی مزاحمت کاروں اور اور یمنی قبائل کی جانب سے پیش کی گئی جانی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ اسی طرح انہوں نے العمالقہ بریگیڈز کی کاوشوں کو بھی سراہا۔ جنرل مطلق نے یمن کے عوام بالخصوص مارب اور شبوہ صوبوں کے باسیوں کے عزم اور حوصلے کو گراں قدر قرار دیا۔
جنرل مطلق نے عرب اتحاد میں شامل تمام فورسز کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد نے یمن میں اپنے بھائیوں کے لیے ڈھال کا کردار ادا کیا اور ایران نواز ملیشیا کی حکم رانی کو مسترد کرنے کے حوالے سے یمنی عوام کے موقف کو بھرپور سہارا فراہم کیا۔
مشترکہ افواج کے سعودی کمانڈر نے یمن میں دہشت گرد حوثی ملیشیا کے زیر قبضہ تمام علاقوں میں موجود یمنی والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے فرزندوں کو لڑنے کے واسطے اُن لوگوں کے حوالے نہ کریں جن کی کوئی دانش ، دین ، فکر ، تاریخ اور مستقبل نہیں ہے۔
جنرل مطلق کے مطابق عرب اتحاد اب بھی اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ الحدیدہ کی بندرگاہ بظاہر انسانی امداد اور شہری سامان وصول کر رہی ہے تاہم درحقیقت یہاں ایرانی ہتھیار اور اسلحہ پہنچ رہا ہے ، ان میں میزائل اور ڈرون طیارے شامل ہیں۔ یہ بارودی کشتیوں کے بھیجے جانے اور حوثیوں کی جانب سے قزاقی کا گڑھ ہے۔