سان فرانسسکو: ٹویٹر نے سال 2021 کے چھ ماہ کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مختلف حکومتوں کی جانب سے ٹویٹس ہٹوانے یا پھر اکاؤنٹ معطل کروانے کا دباؤ بڑھا ہے۔ اس طرح جنوری 2021 سے 30 جون 2021 تک کل 43 ہزار سے زائد ٹویٹس ہٹائے گئے جو سب حکومتوں کی درخواست پر کئے گئے تھے۔ اس طرح کل ایک لاکھ 90 ہزار اکاؤنٹس بھی متاثر ہوئے ہیں۔
ٹویٹر نے کہا ہے کہ ٹویٹس ڈیلیٹ کروانے کی 95 فیصد درخواستیں پانچ ممالک سے سامنے آئیں جن میں بھارت، جنوبی کوریا، ترکی، جاپان اور روس شامل ہیں۔ ٹویٹر نے حذف شدہ ٹویٹس کی تفصیلات نہیں دیں لیکن اتنا ضرور کہا ہے کہ ’ٹرانسپرینس اور انفورسمنٹ اپ ڈیٹ نامی رپورٹ میں روس نے کریملن اور یوکرین سے متعلق سخت مؤقف اختیار کیا ہے۔
جاپان اور ترکی میں سیاسی بنیادوں پر ٹویٹس ہٹانے کی درخواستیں موصول ہوئیں اور بھارت نے اپنے ملک میں جاری تنازعات اورحریت پسندوں کی ٹویٹس ہٹانے کی درخواست کی جس پر عمل کیا گیا۔ اسطرح صرف چھ ماہ میں کل 43387 ٹویٹس ہٹائی گئیں۔ ان میں بھارت نے ٹویٹرپر سینسر شپ کے لیے بہت زور دیا۔
لیکن ٹویٹر نے اعتراف کیا ہے کہ اس اتارچڑھاؤ سے اسے مالی نقصانات بھی ہوئے۔ اس طرح ایپ کی ڈاؤن لوڈ بڑھنے کی رفتار بھی متاثر ہوئی۔ لیکن ٹویٹر نے خود یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ لاکھوں ٹویٹس ایسی تھیں جو اس کے قواعد وضوابط کے خلاف تھیں۔ اس طرح کل 47 لاکھ ٹویٹس کو خود ٹویٹر نے ہٹایا ہے۔