شام (اصل میڈیا ڈیسک) کرد فورسز “ایس ڈی ایف” کے ایک اہلکار نے خصوصی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی فورسز الصناعہ جیل کو داعش کے عناصر سے محفوظ بنانے کے لیے حتمی تلاشی آپریشن کر رہی ہیں۔ اس اہلکار کا کہنا تھا کہ داعش کے غیر ملکی جنگجوؤں کی دیر الزور منتقلی کی افواہیں بے بنیاد ہیں۔
’ایس ڈی ایف‘ کے ایک اہلکار نے کہا کہ ان کی فورسز فی الحال غویران کے رہائشی محلے کے اندر بھی داعش کے دو سیلز سے نمٹ رہی ہیں۔
نیویارک ٹائمز کو دیے گئے بیانات میں ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ غویران جیل پر حملے کے نتیجے میں داعش کے 200 قیدی فرار ہو گئے ہیں۔ کل ہفتے کے روز کرد داخلی سکیورٹی فورسز “الاسائش” اور داعش سے وابستہ افراد کے درمیان تصادم میں مشین گنوں لا آزادانہ استعمال کیا گیا۔ یہ جھڑپیں شمال مشرقی شام میں حسکہ گورنری کے غویران محلے میں جاری ہیں۔
اسی وقت کرد فورسز “SDF” نے داعش کے 5 ارکان کی گرفتاری کا اعلان کیا جو دیر الزور کے دیہی علاقوں میں حملے کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔
کردوں کی “حوار” نامی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب “الاسائش” اور ” ایس ڈی ایف” فورسز محلے کی کچھ گلیوں میں تلاشی لے رہی تھی۔ اس دوران ایک گھر سے داعش کے متعدد جنگجوؤں کی موجودگی کا پتا چلا اور ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔
دریں اثنا سیریئن آبزرویٹری نے اطلاع دی ہے کہ ایس ڈی ایف فورسز کی کارروائی میں حسکہ کے علاقے گویران میں داعش کے 3 ارکان مارے گئے۔ ایجنسی نے “الاسائش” فورسز کے حوالے سے بتایا کہ جھڑپوں میں داعش کے پانچ عناصرمیں سے ایک کو قتل کر دیا گیا۔
جمعہ کو سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی تھی کہ شامی ڈیموکریٹک فورسز کے ایک رکن کو داعش کے ایک رکن نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ انسانی حقوق گروپ کے مطابق حسکہ میں قائم غویران جیل میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 262 ہوگئی ہے۔
آبزرویٹری نے کہا کہ مذکورہ داعشی جنگجو کو ایک عمارت کو تباہ کرنے کے بعد مارا گیا جس میں وہ چھپا ہوا تھا۔ غویران کے علاقے میں الصناعہ جیل کے آس پاس کی عمارتوں کے لیے کومبنگ آپریشن جاری ہے۔
آبزرویٹری کے مطابق گذشتہ ہفتے کے آخر میں جیل پر داعش کے قبضے کی کوشش کے آغاز سے لے کر جمعہ تک ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 262 ہو گئی ہے۔ ان میں 181 داعش کے ارکان اور 74 کرد اہلکار اور جیل کے سکیورٹی عملے کے افرا شامل ہیں۔